Tuesday, July 8, 2025
ہومPoliticsمودی کو لینے کے دینے پڑ گئے

مودی کو لینے کے دینے پڑ گئے

بھارتی جارحیت، پاکستانی جواب

چھ اور سات مئی کی درمیانی شب بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ایک بار پھر اپنی انتخابی سیاست کو چمکانے کے لیے پاکستان پر حملے کی حماقت کی، مگر اس بار نتیجہ مختلف نکلا۔ بھارت نے آزاد کشمیر سمیت پاکستان کے مختلف علاقوں میں میزائل حملے کیے، جس میں 8 معصوم شہری شہید اور 35 زخمی ہوئے، جن میں عورتیں اور بچے شامل تھے۔ بھارت نے دعویٰ کیا کہ اس نے دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا، لیکن زمینی حقائق نے اس جھوٹ کو بے نقاب کر دیا۔

پاکستان کا مؤثر اور فیصلہ کن جواب

پاکستان نے بھارتی حملے کے فوراً بعد زبردست جوابی کارروائی کرتے ہوئے دشمن کے چھ جنگی طیارے تباہ کر دیے، جن میں چار طیارے ڈاگ فائٹ میں جبکہ دو ایئر ڈیفنس میزائلوں کا نشانہ بنے۔ اس کے ساتھ لائن آف کنٹرول کے قریب کئی بھارتی چیک پوسٹس بھی تباہ کی گئیں۔ سات مئی کی صبح جب بھارتی میڈیا نے نقصانات کی خبریں دکھائیں تو مودی سرکار دفاعی پوزیشن پر آ گئی۔

مودی کی سیاست اور بھارتی ایئر فورس کی بے بسی

یہ پہلا موقع نہیں، 2019 میں بھی مودی حکومت نے بالا کوٹ میں حملہ کر کے جھوٹا دعویٰ کیا تھا۔ 2025 کے اس حملے نے بھارت کی عسکری طاقت اور سیاسی بیانیے کو بری طرح بے نقاب کیا ہے۔ بھارتی ایئر فورس کو شدید نقصان پہنچا اور اس کا وقار خاک میں ملا۔ اس کے نتیجے میں نریندر مودی کو سیاسی اور عسکری دونوں محاذوں پر خفت کا سامنا کرنا پڑا۔

عالمی سطح پر اثرات اور پاکستان کی حکمت عملی

بھارت کی حالیہ جارحیت اور سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی نے عالمی سطح پر تشویش پیدا کر دی ہے۔ پاکستان نے واضح کیا ہے کہ اگر بھارت سندھ طاس معاہدے کو بحال نہیں کرتا تو شملہ معاہدے کی معطلی پر غور کیا جا سکتا ہے۔ شملہ معاہدہ اگر معطل ہوا تو لائن آف کنٹرول بھی قانونی حیثیت کھو بیٹھے گی، جس سے کشمیر کے عوام کو نقل و حرکت کی آزادی مل سکتی ہے۔

بھارت کی آبی جارحیت اور پاکستان کا ممکنہ ردعمل

بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں ڈیم بنا کر پاکستان کا پانی روکنے کی کوشش کی، جس سے نہ صرف پاکستان بلکہ کشمیر کے عوام بھی متاثر ہو رہے ہیں۔ ایسی صورت میں پاکستان کی طرف سے شملہ معاہدے کی معطلی جارحیت نہیں بلکہ ایک دفاعی قدم ہوگا۔

تاریخی تناظر اور آئندہ کی راہ

1947 سے لے کر آج تک بھارت نے کشمیر پر قبضہ برقرار رکھنے کے لیے مسلسل جارحیت کا راستہ اختیار کیا ہے، جس کے نتیجے میں پاک بھارت جنگیں ہوئیں۔ آج ایک بار پھر خطے میں جنگ کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔ اگر پاکستان قومی یکجہتی برقرار رکھے اور بین الاقوامی سطح پر مؤثر سفارتی مہم چلائے تو اس بار کشمیر کے عوام کو ریلیف مل سکتا ہے، اور شاید 1971 کی شکست کا بدلہ بھی۔

یہ بھی پڑھیں:بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی، میزائل حملے اور فضائی جھڑپیں جاری

Most Popular