بجٹ کی منظوری اور فنانس بل پر بحث
اسلام آباد میں قومی اسمبلی کے اجلاس میں آئندہ مالی سال 2025-26 کے وفاقی بجٹ کی شق وار منظوری دی گئی۔ اجلاس میں وزیر خزانہ کی جانب سے پیش کیے گئے فنانس بل پر غور کیا گیا، جبکہ پیپلز پارٹی نے حکومت کی حمایت کا اعلان کیا۔
پیپلز پارٹی کے مطالبات اور بلاول بھٹو کا ردعمل
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے ایوان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے ان کے مطالبات تسلیم کیے، جن میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں 20 فیصد اضافہ، سولر پینلز سے متعلق تحفظات کا ازالہ، اور ایف بی آر سے گرفتاری کا اختیار ختم کرنا شامل ہیں، اسی لیے انہوں نے بجٹ کی حمایت کی۔
وزیراعظم کی سیاسی مصالحت کی کوشش
وزیراعظم شہباز شریف نے بجٹ کی منظوری کے بعد چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو، پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر گوہر اور اسد قیصر سے ان کی نشستوں پر جا کر مصافحہ کیا، جسے سیاسی مفاہمت کی علامت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
وفاقی کابینہ کی منظوری اور ترامیم
اس سے قبل وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں فنانس بل اور متعلقہ ترامیم کی منظوری دی گئی۔ کابینہ نے چند قوانین میں تبدیلی کے لیے معاملہ کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کو بھجوا دیا۔ اس کے علاوہ گیس سے متعلق ایک ایجنڈے پر سپریم کورٹ میں تجاویز پیش کرنے کے لیے کمیٹی قائم کرنے کا بھی فیصلہ ہوا۔
یہ بھی پڑھیں:حکومت کا سوشل میڈیا پر مذہبی منافرت پھیلانے والے عناصر کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ