مذہبی تنقید پر نصرت کا ردعمل
بالی وڈ اداکارہ نصرت بھروچا نے حالیہ انٹرویو میں اپنی فلم ’چھوری 2‘ کی پروموشن کے دوران مندر جانے اور لباس پر کی جانے والی تنقید پر دو ٹوک جواب دیا۔ نصرت کا کہنا تھا کہ میرے لیے میرا ایمان ایک حقیقت ہے، اور غیر ضروری تنقیدیں میرے یقین کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں اب بھی اپنے مذہب سے پوری طرح جڑی ہوں اور عبادات کے معاملے میں سمجھوتہ نہیں کرتی۔
نماز اور روحانی وابستگی
اداکارہ نے انٹرویو میں واضح کیا کہ وہ پانچ وقت کی نماز پڑھتی ہیں، حتیٰ کہ سفر کے دوران بھی اپنی جائے نماز ساتھ رکھتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عبادت ایک نجی معاملہ ہے اور کوئی بھی مجھے نماز پڑھنے سے نہیں روک سکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ چاہے مندر ہو، گوردوارہ یا چرچ، انسان کو وہیں جانا چاہیے جہاں اُسے سکون محسوس ہو۔
لباس پر ہونے والی تنقید
نصرت بھروچا نے انکشاف کیا کہ انہیں اکثر سوشل میڈیا پر لباس کی بنیاد پر تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب میں اپنی تصاویر پوسٹ کرتی ہوں تو لوگ کہتے ہیں کہ یہ کیسی مسلمان ہے؟ اس کے کپڑے دیکھو۔ تاہم انہوں نے ان باتوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ میرے عقائد میرے دل میں ہیں، اور میرا لباس میرا ذاتی انتخاب ہے، اس کا میرے ایمان سے کوئی تعلق نہیں۔
بین المذاہب احترام کا پیغام
اداکارہ نے زور دے کر کہا کہ ان کا ہمیشہ سے ماننا رہا ہے کہ خدا ایک ہے لیکن اس تک پہنچنے کے مختلف راستے ہو سکتے ہیں۔ میں ان تمام راستوں کو جاننا اور ان کا احترام کرنا چاہتی ہوں۔ ناقدین جو کچھ بھی کہیں، وہ مجھے مندر جانے، یا نماز پڑھنے سے باز نہیں رکھ سکتے۔
یہ بھی پڑھیں:صبا قمر کی کامیابی کا راز: فن اور مہارت کا اہم کردار