Tuesday, June 17, 2025
ہومPoliticsایران اور روس کا اسٹریٹجک معاہدہ: دفاعی اور توانائی تعاون

ایران اور روس کا اسٹریٹجک معاہدہ: دفاعی اور توانائی تعاون

ایران اور روس کے درمیان جامع سٹریٹجک پارٹنرشپ معاہدے طے

ایران اور روس کا معاہدہ

ایران اور روس کے درمیان ایک جامع اسٹریٹجک پارٹنرشپ معاہدہ طے پا گیا ہے۔ اس معاہدے پر دستخط روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن اور ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے کریملن میں کیے۔ معاہدے کے ذریعے دونوں ممالک نے اپنے باہمی تعلقات کو مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔

معاہدے کی تفصیلات

معاہدے میں دفاعی اور سکیورٹی تعاون شامل ہے۔ دونوں ممالک افسران کی تربیت، فوجی مشقوں اور سکیورٹی سروسز کے تبادلوں میں تعاون کریں گے۔ یہ شراکت داری دونوں ممالک کو مزید قریب لانے اور علاقائی استحکام کو فروغ دینے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔

سرزمین کا استعمال

معاہدے کے تحت ایران اور روس ایک دوسرے کے خلاف اپنی سرزمین کے استعمال کی اجازت نہیں دیں گے۔ یہ اقدام دونوں ممالک کے درمیان اعتماد کو مزید مضبوط کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔ مزید براں، کسی تیسرے ملک کو ایران یا روس پر حملہ کرنے کے لیے فوجی امداد فراہم نہیں کی جائے گی۔ اس فیصلے کا مقصد خطے میں امن و امان کو یقینی بنانا ہے۔

مشترکہ خطرات سے نمٹنے کی حکمت عملی

ایران اور روس باہمی فوجی خطرات سے مل کر نمٹنے پر اتفاق رکھتے ہیں۔ یہ معاہدہ دونوں ممالک کے دفاعی تعلقات کو مضبوط بنائے گا اور عالمی سطح پر ان کی پوزیشن کو مزید مستحکم کرے گا۔

نیوکلیئر پاور پلانٹ کا اعلان

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے ایران میں دو نئے نیوکلیئر پاور پلانٹس کے قیام کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ تاخیر کے باوجود مزید جوہری منصوبوں پر کام جاری رہے گا۔ ان منصوبوں سے ایران کی توانائی کی ضروریات پوری ہوں گی اور دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک نیا باب کھلے گا۔

بیوروکریسی کم کرنے کی ضرورت

صدر پیوٹن نے بین الاقوامی میدان میں مشترکہ کوششوں کو مربوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بیوروکریسی کی کمی اور ٹھوس اقدامات کی زیادہ ضرورت ہے۔ اس سے نہ صرف معاہدے کی پیش رفت تیز ہوگی بلکہ خطے میں استحکام کو بھی فروغ ملے گا۔

مشرق وسطیٰ اور یوکرین پر مشاورت

روسی صدر نے بتایا کہ ایران کو یوکرین میں جاری حالات سے مسلسل آگاہ رکھا گیا ہے۔ مشرق وسطیٰ میں ہونے والے واقعات پر قریبی مشاورت بھی جاری رہی ہے۔ دونوں ممالک نے خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کو کم کرنے کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔

گیس پائپ لائن کا منصوبہ

روس سے آذربائیجان کے راستے ایران تک گیس پائپ لائن کے منصوبے پر کام جاری ہے۔ مشکلات کے باوجود یہ منصوبہ آگے بڑھ رہا ہے۔ یہ پائپ لائن منصوبہ دونوں ممالک کے درمیان معاشی تعلقات کو مزید مستحکم کرے گا اور خطے میں توانائی کے وسائل کی دستیابی میں اضافہ کرے گا۔

ایرانی صدر کا بیان

ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے معاہدے کو ایک کثیر قطبی دنیا کی تشکیل کا محرک قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ جنگ مسائل کا حل نہیں اور امید ظاہر کی کہ یوکرین کی جنگ مذاکرات کے ذریعے ختم ہوگی۔ ایرانی صدر نے مزید کہا کہ روس اور یوکرین کے درمیان امن قائم کرنے کے لیے مذاکرات کی میز پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

  یہ بھی پڑھیں:اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ جنگ بندی معاہدہ: کابینہ کی توثیق اور یرغمالیوں کا تبادلہ

Most Popular