Saturday, April 19, 2025
ہومPoliticsپاڑہ چنار مظاہرین کا انتباہ: 72 گھنٹوں میں راستے نہ کھلے تو...

پاڑہ چنار مظاہرین کا انتباہ: 72 گھنٹوں میں راستے نہ کھلے تو ملک بھر کے راستے بند

پاڑہ چنار کے راستوں کی بندش پر مظاہرین کا انتباہ: 72 گھنٹوں میں راستے نہ کھلے تو ملک بھر کے راستے بند

پاڑہ چنار: ضلع کرم میں راستوں کی بندش کے خلاف جاری احتجاج چھٹے روز میں داخل ہو چکا ہے، اور اس کا دائرہ کار ملک کے دیگر حصوں تک پھیلنے لگا ہے۔ مظاہرین نے حکومت کو خبردار کیا ہے کہ اگر 72 گھنٹوں میں پاڑہ چنار کے راستے نہ کھلے تو ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے اور اہم راستے بند کر دیے جائیں گے۔


پاڑہ چنار کی صورتِ حال

پاڑہ چنار میں مین کچہری روڈ پر پریس کلب کے سامنے جاری دھرنے کے دوران مظاہرین نے راستوں کی بندش پر شدید احتجاج کیا۔ تحصیل چیئرمین آغا مزمل نے کہا کہ:

  • پاڑہ چنار کا رابطہ پاکستان اور افغانستان دونوں سے منقطع ہے، اور علاقے کے عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں۔
  • گزشتہ 78 دنوں سے راستے بند ہیں، اور سفر کرنے والے افراد کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
  • احتجاجاً دو جاں بحق افراد کی تدفین تاحال نہیں کی گئی ہے، جو سفر کے دوران مارے گئے تھے۔

حکومت سے مطالبات

مظاہرین کا کہنا ہے کہ حکومت فوری طور پر راستے کھولے اور انہیں محفوظ بنائے۔ اس سلسلے میں گرینڈ جرگے کے ساتھ بات چیت جاری ہے، لیکن ابھی تک کوئی عملی اقدامات نظر نہیں آئے۔

آغا مزمل نے کہا:

“اگر 72 گھنٹوں میں راستے نہیں کھلے تو ہم ملک بھر کے ہائی ویز، موٹرویز، ایئرپورٹس، اور ٹرین ٹریک بند کر دیں گے۔ ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے۔”


ملک گیر احتجاج کا دائرہ کار

پاڑہ چنار کے عوام سے اظہارِ یکجہتی کے لیے ملک کے مختلف شہروں میں پُرامن احتجاج کیے جا رہے ہیں۔ مظاہرین نے واضح پیغام دیا ہے کہ اگر ان کے مطالبات پورے نہ ہوئے تو پاکستان بھر میں احتجاج کی شدت میں اضافہ ہوگا، اور اہم راستے بند کر دیے جائیں گے۔


حکومت کی ذمہ داری

مظاہرین کا کہنا ہے کہ لاکھوں لوگوں کی زندگیوں کو متاثر کرنے والے اس مسئلے کے حل کے لیے حکومت کو فوری اقدامات کرنے ہوں گے۔ راستوں کی بندش نہ صرف عوام کے لیے مشکلات پیدا کر رہی ہے بلکہ کشیدگی میں بھی اضافہ کر رہی ہے۔

Most Popular