Monday, June 16, 2025
ہومHealthحاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی مائیں: رمضان میں روزے اور غذائی...

حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی مائیں: رمضان میں روزے اور غذائی احتیاطیں

حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین کو روزے کے دوران مناسب مشورے کی ضرورت ہوتی ہے: ماہرین

اسلام: ایک مکمل ضابطہ حیات

اسلام ایک جامع نظام حیات ہے جس کی تعلیمات رہتی دنیا تک مشعل راہ رہیں گی۔ یہ واحد دین ہے جو مرد و خواتین کے درمیان تفریق نہیں کرتا بلکہ دونوں کے حقوق و فرائض واضح طور پر متعین کرتا ہے۔

رمضان کی برکتیں اور خواتین کی ذمہ داریاں

رمضان المبارک کی آمد کے ساتھ ہی خواتین کی مصروفیات بڑھ جاتی ہیں۔ گھر کے تمام امور کی انجام دہی اور سحری و افطار کی تیاری ایک بڑا چیلنج ہوتا ہے۔ اس کے باوجود خواتین خوش اسلوبی سے تمام کام نبھاتی ہیں۔

حاملہ خواتین کے لیے روزہ

یہ عام خیال ہے کہ حاملہ خواتین کو روزہ نہیں رکھنا چاہیے کیونکہ اس سے ان کی توانائی کم ہو سکتی ہے۔ تاہم، ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اگر حاملہ خواتین اپنی غذائی ضروریات کا خیال رکھیں تو وہ روزے سے مستفید ہو سکتی ہیں۔

شیر خوار بچوں کی مائیں اور روزہ

شیر خوار بچوں کی مائیں اگرچہ روزہ رکھ سکتی ہیں، لیکن انہیں بچے کی صحت اور دودھ کی مقدار کا خاص خیال رکھنا چاہیے۔ چار ماہ سے بڑے بچے اضافی خوراک لینے لگتے ہیں، اس لیے ان کی مائیں روزہ رکھ سکتی ہیں۔

صحت کے پہلوؤں کو مدنظر رکھنا

بعض خواتین روزہ چھوڑنے کو تیار نہیں ہوتیں اور اپنی صحت کو نظر انداز کر دیتی ہیں۔ ڈاکٹرز کے مطابق، اگر روزہ رکھنے سے ماں یا بچے کی صحت متاثر ہو تو روزہ چھوڑ دینا بہتر ہے۔

اسلامی نکتہ نظر

اسلام نے دودھ پلانے والی ماؤں کو روزہ نہ رکھنے کی اجازت دی ہے اور بعد میں روزے قضا کرنے کا حکم دیا ہے۔ خواتین کو چاہیے کہ وہ اس فیصلے میں عالم دین اور ڈاکٹر کی رائے ضرور لیں۔

روزہ اور جسمانی صحت

گرمیوں کے روزے طویل ہوتے ہیں جس میں جسم میں پانی کی کمی ہو سکتی ہے۔ ایسی صورتحال میں اگر دودھ کی پیداوار متاثر ہو تو روزہ ترک کرنا ہی دانشمندی ہے۔

غذائی احتیاطیں

حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین کو متوازن غذا کا استعمال کرنا چاہیے۔ پروٹین، آئرن، کیلشیم اور وٹامنز سے بھرپور خوراک صحت کے لیے ضروری ہے۔

ممنوعہ غذائیں

حاملہ خواتین کو کم پکی ہوئی مچھلی، انڈے، کیفین اور غیر صاف شدہ جوس سے پرہیز کرنا چاہیے۔ یہ اشیاء نقصان دہ ہو سکتی ہیں۔

متبادل خوراک کے ذرائع

توانائی کے لیے سالم اناج، سبزیاں، پھل، اور دودھ سے بنی غذائیں زیادہ مفید ثابت ہوتی ہیں۔ اس سے نہ صرف ماں بلکہ بچے کی صحت بھی برقرار رہتی ہے۔

روزے کی عبادت اور صحت

روزہ جسمانی عبادت ہونے کے ساتھ صحت پر بھی اثر ڈالتا ہے۔ شریعت نے حاملہ اور دودھ پلانے والی ماؤں کے لیے رعایت رکھی ہے، تاکہ وہ اپنی اور بچے کی صحت کا بہتر خیال رکھ سکیں۔

عقل مندی کا تقاضا

اگر روزہ رکھنے سے بچے کی غذائی ضروریات پوری نہیں ہوتیں تو خواتین کو چاہیے کہ وہ بعد میں روزے مکمل کر لیں۔ اسلام نے اس معاملے میں نرمی رکھی ہے تاکہ خواتین بے جا پریشانی کا شکار نہ ہوں۔

Most Popular