کیا آپ کو معلوم ہے کہ کمپیوٹر کی بورڈ میں شفٹ بٹن کیوں موجود ہے؟
کی بورڈ کا استعمال ہر دفتر، اسکول اور گھر میں عام ہے، اور روزانہ کمپیوٹر استعمال کرنے والے افراد شفٹ (Shift) بٹن سے خوب واقف ہیں۔ تاہم، بہت کم لوگ اس بٹن کی تاریخی اہمیت اور اصل مقصد کو جانتے ہیں۔ درحقیقت، شفٹ بٹن کی کہانی کمپیوٹر سے بہت پہلے، ٹائپ رائٹرز کے زمانے سے جڑی ہوئی ہے۔
شفٹ بٹن کا آغاز کہاں سے ہوا؟
شفٹ بٹن کو سب سے پہلے 1878 میں ریمینگٹن نمبر 2 (Remington No. 2) ٹائپ رائٹر میں متعارف کرایا گیا۔ اس وقت اس کا کام صرف کیریج کو نیچے دھکیلنا تھا تاکہ بڑے حروف (Capital Letters) اور متبادل نشانات (Alternate Characters) ٹائپ کیے جا سکیں۔ کیریج کی اس حرکت کو “Shift” کہا جاتا تھا، اسی لیے اس بٹن کا نام “Shift Key” رکھا گیا۔
کمپیوٹر کی بورڈ میں شفٹ بٹن کی ترقی
1983 کے Commodore 64 اور 1990 کی دہائی کے کی بورڈز میں بھی شفٹ کی وہی پرانی جگہ پر موجود رہی۔ یہ بٹن اب بھی کیپیٹل لیٹرز ٹائپ کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے، لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ اسپیشل کریکٹرز (مثلًا @، $، %, ^ وغیرہ) کے لیے بھی لازمی ہو چکا ہے۔
کیپس لاک اور شفٹ کی فرق
پرانے ٹائپ رائٹرز میں “Shift Lock” موجود ہوتا تھا، جو اب کے بورڈ میں “Caps Lock” کہلاتا ہے۔ تاہم، شفٹ کی اب بھی انفرادی حروف یا سمبلز کے لیے ایک وقتی آپشن کے طور پر استعمال ہوتا ہے، جو صارف کو زیادہ سہولت فراہم کرتا ہے۔
نتیجہ
شفٹ کی صرف ایک بٹن نہیں بلکہ ایک مکمل تاریخ اور فنکشن کا حصہ ہے جو آج بھی ہماری ڈیجیٹل زندگی میں اپنی افادیت برقرار رکھے ہوئے ہے۔ اس بٹن نے ٹائپنگ کو مؤثر، تیز اور ورسٹائل بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سندھی زبان میں پہلا اے آئی کیلکولیٹر جدید ٹیکنالوجی کی کامیابی