ٹیکس تجاویز پر کام جاری
وفاقی بجٹ 2025-26 کے لیے ٹیکس تجاویز پر کام زور و شور سے جاری ہے۔ چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) راشد محمود لنگڑیال کے مطابق مختلف شعبوں کو حاصل ٹیکس چھوٹ پر نظرثانی کی جا رہی ہے۔ حکومت اس بات پر غور کر رہی ہے کہ کن شعبوں کو ریلیف جاری رکھا جائے اور کن پر ممکنہ طور پر نظرثانی کی جائے۔
اساتذہ کے لیے ریلیف کا اعلان
چیئرمین ایف بی آر نے اعلان کیا کہ آئندہ مالی سال سے اساتذہ کو 25 فیصد انکم ٹیکس ری بیٹ حاصل ہوگا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ رواں سال کے لیے ری بیٹ کی مد میں یا تو ریفنڈ دیا جائے گا یا پھر ایڈجسٹمنٹ کی جائے گی، تاکہ اساتذہ کو زیادہ سے زیادہ سہولت فراہم کی جا سکے۔
سینیٹ کمیٹی سے انکم ٹیکس ترمیمی بل کی منظوری
چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے انکم ٹیکس سیکنڈ ترمیمی بل 2025 کی منظوری دے دی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات کے دوران تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دلوانے کی کوششیں جاری ہیں اور دیگر شعبوں کے لیے بھی ممکنہ ریلیف پر بات چیت ہو رہی ہے۔
سولر پینلز پر ٹیکس بڑھانے کی تردید
سب سے اہم بات یہ ہے کہ چیئرمین ایف بی آر نے واضح طور پر کہا کہ سولر پینلز پر اضافی ٹیکس لگانے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ نہ ہی سولر پینلز کی درآمد پر ٹیکس کی شرح بڑھانے کی کوئی تجویز زیر غور ہے۔ اس بیان سے صارفین اور ماحولیاتی ماہرین کو بڑی حد تک اطمینان حاصل ہوا ہے، کیونکہ سولر انرجی کو فروغ دینے کے لیے پالیسی میں تسلسل ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پنجاب میں آندھی و طوفان سے ہونے والے 80 فیصد نقصانات کی وجہ سولر پینلز قرار