خواجہ آصف کا سخت ردعمل
وزیر دفاع خواجہ آصف نے اسپیکر قومی اسمبلی، ڈپٹی اسپیکر، چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کو مالی فحاشی قرار دے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے وقت میں جب عام شہری مہنگائی، بیروزگاری اور بنیادی ضروریات کے بحران کا شکار ہے، اربوں روپے کے یہ اضافے عوام کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہیں۔
وزیر خزانہ کی وضاحت اور وزیر دفاع کا اعتراض
واضح رہے کہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے قومی اسمبلی میں بتایا تھا کہ چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر کی تنخواہیں ڈھائی لاکھ روپے سے بڑھا کر ساڑھے 21 لاکھ روپے اس لیے کی گئی ہیں کیونکہ گزشتہ 9 برسوں میں ان میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا تھا۔ تاہم خواجہ آصف نے اس وضاحت کو غیر مناسب قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اضافہ اخلاقی، مالیاتی اور عوامی احساسات کے خلاف ہے۔
عام شہری کو نظرانداز نہ کریں: خواجہ آصف
خواجہ آصف نے کہا کہ حکمران طبقے کو یاد رکھنا چاہیے کہ ان کی عزت اور حیثیت صرف عوام کی مرہون منت ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ اشرافیہ کو اپنی مراعات بڑھانے سے قبل عام شہری کی حالت زار کا ادراک کرنا چاہیے جو دن بہ دن بدتر ہوتی جا رہی ہے۔
عوامی ردعمل اور ممکنہ سیاسی اثرات
سیاسی حلقوں اور سوشل میڈیا پر بھی اس فیصلے پر شدید ردعمل سامنے آ رہا ہے۔ عوامی حلقے سوال اٹھا رہے ہیں کہ کیا موجودہ مالی بحران کے دوران ایسی مراعات کا جواز موجود ہے؟ خواجہ آصف کا بیان ممکنہ طور پر پارٹی اور پارلیمانی ایوانوں میں ایک نئی بحث چھیڑ سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:بجٹ 26-2025: تنخواہ دار طبقے کیلئے انکم ٹیکس کی شرح کتنی ہوگی؟