Saturday, May 31, 2025
ہومArticlesسپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ: طلاق کے بعد بھی دلہن کا جہیز...

سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ: طلاق کے بعد بھی دلہن کا جہیز اور تحائف پر حق برقرار رہے گا

فیصلے کا پس منظر

سپریم کورٹ آف پاکستان نے طلاق کے بعد جہیز اور دلہن کو ملنے والے تحائف سے متعلق ایک اہم اور تاریخی فیصلہ سناتے ہوئے یہ واضح کیا ہے کہ دلہن کو دی گئی اشیاء اس کی غیر مشروط ملکیت ہیں اور طلاق کے بعد بھی ان پر اس کا قانونی حق برقرار رہتا ہے۔

فیصلے کی تفصیلات

جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے 7 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا۔ اس فیصلے کے مطابق دلہن کو دی جانے والی تمام اشیاء بشمول جہیز اور برائیڈل گفٹس صرف اور صرف دلہن کی ملکیت ہیں۔ شوہر یا اس کے اہل خانہ ان اشیاء پر کوئی قانونی دعویٰ نہیں کر سکتے۔

عدالتی وضاحت

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ چاہے دلہن کو اشیاء اس کے اپنے خاندان، شوہر یا شوہر کے خاندان کی جانب سے دی گئی ہوں، ان سب کی ملکیت صرف دلہن کی تسلیم کی جائے گی۔ البتہ دولہا یا اس کے خاندان کو دیے گئے تحائف کو اس میں شامل نہیں کیا جائے گا کیونکہ وہ جہیز کا حصہ نہیں ہوتے۔

معاشرتی پیغام

سپریم کورٹ نے فیصلے میں اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ یہ فیصلہ جہیز کی رسم کی تائید نہیں کرتا۔ عدالت نے اس بات پر زور دیا کہ جہیز ایک معاشرتی بُرائی ہے جو دباؤ، استحصال اور صنفی امتیاز کو فروغ دیتی ہے۔ اسلامی تعلیمات کے مطابق صرف حق مہر واجب ہے، جہیز نہیں۔

قانونی ماہرین اور سماجی ردعمل

یہ فیصلہ محمد ساجد نامی شخص کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل پر دیا گیا۔ سپریم کورٹ نے اپیل مسترد کرتے ہوئے ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا۔ قانونی ماہرین اس فیصلے کو خواتین کے مالی حقوق کے تحفظ کی طرف ایک اہم پیش رفت قرار دے رہے ہیں جبکہ سماجی کارکنوں نے اسے جہیز کے خلاف جنگ میں ایک بڑی کامیابی کہا ہے۔

ڈیجیٹل سہولت

عدالت نے اس فیصلے کو QR کوڈ کے ساتھ جاری کیا ہے تاکہ عوام با آسانی فیصلے تک رسائی حاصل کر سکیں۔

یہ بھی پڑھیں:جوانی دل میں ہوتی ہے 80 سالہ شخص نے 79 سالہ خاتون سے محبت کی شادی کر لی

Most Popular