امریکہ میں قومی سلامتی کی بنیاد پر ٹک ٹاک پر لگی پابندی ختم ہونے پر ڈونلڈ ٹرمپ کا شکریہ
ٹک ٹاک پر عائد پابندی کا خاتمہ
دو جون 2024 کو سامنے آنے والے ایک تصویری کولاج میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ٹک ٹاک کا لوگو نظر آ رہا ہے۔ مشہور ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم ٹک ٹاک نے امریکہ میں قومی سلامتی کے تحت لگائی گئی پابندی کے بعد اپنی سروس دوبارہ شروع کر دی ہے۔
صدر ٹرمپ کا کردار
ٹک ٹاک نے اس بحالی کا سہرا نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سر باندھا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ سبکدوش ہونے والی بائیڈن انتظامیہ نے پہلے اعلان کیا تھا کہ وہ اس پابندی کو لاگو کرنے کا ارادہ نہیں رکھتی۔
بندش اور قانونی معاملات
ہفتے کی رات، ایپ کی امریکی سروس معطل کر دی گئی تھی کیونکہ بائٹ ڈانس، ٹک ٹاک کے چینی مالک، اپنے امریکی اثاثے غیر چینی خریداروں کو فروخت کرنے کی ڈیڈ لائن پوری نہ کر سکے۔
ٹرمپ کا بیان اور وعدہ
اتوار کو صدر ٹرمپ نے ایگزیکٹیو آرڈر جاری کرنے کا عندیہ دیا تاکہ معاہدے کے لیے مزید وقت مل سکے۔ انہوں نے اپنے ٹروتھ سوشل پلیٹ فارم پر امریکہ کو ایپ کی ملکیت کا حصہ بننے کی اپیل بھی کی۔
امریکہ کی شراکت داری کی تجویز
ٹرمپ نے تجویز دی کہ امریکہ کو ٹک ٹاک کے منصوبے میں 50 فیصد شراکت داری حاصل کرنی چاہیے۔ ان کے مطابق، اس اقدام سے ایپ کی قدر سیکڑوں ارب یا شاید کھربوں ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔
بحالی اور وضاحت
ٹک ٹاک نے ایک بیان میں کہا کہ وہ اپنی سروس کو بحال کر رہا ہے۔ اس نے ٹرمپ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے سروس فراہم کنندگان کو وضاحت فراہم کی، جس سے جرمانے کا خطرہ ختم ہو گیا۔
امریکی ملکیت پر خاموشی
ٹرمپ کی جانب سے امریکی شراکت داری کے مطالبے پر، اتوار کی سہ پہر تک، ٹک ٹاک نے کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ تاہم، ایپ نے امریکہ میں دوبارہ اپنی سروس بحال کر دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ٹک ٹاک پابندی: امریکا میں سروس بند ہونے کا امکان