ٹرمپ اور مسک میں کشیدگی
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ٹیسلا کے بانی ایلون مسک کے درمیان تنازع شدت اختیار کرگیا ہے۔ اس کشیدگی کے بعد سوال اٹھنے لگے ہیں کہ ٹرمپ کی جانب سے خریدی گئی سرخ رنگ کی ٹیسلا ماڈل ایس کار کا اب کیا ہوگا؟ یہ گاڑی ٹرمپ نے سال کے آغاز میں اس وقت خریدی تھی جب وہ ایلون مسک کے کاروبار کی حمایت میں وائٹ ہاؤس میں فوٹو سیشن کرا رہے تھے۔
کار کی خریداری کا مقصد
وائٹ ہاؤس ذرائع کے مطابق، ٹرمپ کا مقصد امریکی ٹیکنالوجی اور مسک کی کمپنیوں کی حمایت ظاہر کرنا تھا۔ جمعرات کی شام تک یہ گاڑی وائٹ ہاؤس کے ویسٹ وِنگ کے باہر پارک دیکھی گئی۔ تاہم، اب اطلاعات ہیں کہ صدر ٹرمپ اس گاڑی کو بیچنے یا کسی کو تحفے میں دینے پر غور کر رہے ہیں۔
دوستی سے دشمنی تک
ٹرمپ اور مسک کے تعلقات جو پہلے دوستی کی مثال تھے، اب سنگین الزامات کی جنگ میں بدل چکے ہیں۔ ایلون مسک نے سوشل میڈیا پر ٹرمپ پر الزام عائد کیا کہ ان کا نام بدنام زمانہ جیفری ایپسٹین کی فائلوں میں موجود ہے۔ ایپسٹین کمسنوں سے جنسی زیادتی کے کیسز میں ملوث تھا اور 2019 میں جیل میں مردہ پایا گیا۔
الزامات کا تبادلہ
ایلون مسک نے ٹرمپ کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر “احسان فراموش” کہا، جبکہ ٹرمپ نے جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے خود ایلون مسک کو حکم دیا تھا کہ وہ حکومتی امور سے الگ ہوجائیں اور دعویٰ کیا کہ مسک “پاگل ہوگئے ہیں”۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستانی حکام ٹیرف ڈیل کے لیے امریکا روانہ، صدر ٹرمپ کا بڑا بیان