Sunday, June 15, 2025
ہومPoliticsٹرمپ کی زیلنسکی پر کڑی تنقید، امریکہ اور یوکرین تعلقات میں نئی...

ٹرمپ کی زیلنسکی پر کڑی تنقید، امریکہ اور یوکرین تعلقات میں نئی کشیدگی

امریکی صدر نے یوکرینی ہم منصب کو دھمکی دے ڈالی

امریکی صدر کی یوکرینی صدر پر کڑی تنقید

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کے روز یوکرینی ہم منصب ولادیمیر زیلنسکی پر سخت الفاظ میں تنقید کی۔
انہوں نے زیلنسکی کے اس بیان پر شدید ردعمل دیا جس میں جنگ کے طویل ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا تھا۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ زیلنسکی کو امریکی امداد کی قدر کرنی چاہیے، خاص طور پر دی گئی فوجی مدد کی۔

امریکہ کی جانب سے دی گئی فوجی امداد

ٹرمپ نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ یوکرین کو اربوں ڈالر مالیت کا اسلحہ اور دیگر عسکری مدد فراہم کی گئی ہے۔
یہ امداد یوکرین کی جنگی صورتحال بہتر بنانے کے لیے دی گئی تھی۔
امریکی صدر کے مطابق، یوکرین کو اس مدد کو سنجیدگی سے لینا چاہیے۔

جنگ بندی اور ممکنہ ڈیل کا معاملہ

جنگ بندی سے متعلق سوال پر ٹرمپ نے کہا کہ امن معاہدہ زیادہ مشکل نہیں ہونا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی ڈیل کے خلاف جاتا ہے تو اسے زیادہ دیر برداشت نہیں کیا جائے گا۔
ٹرمپ نے عندیہ دیا کہ ایسے شخص کے لیے یہاں جگہ محدود ہو سکتی ہے۔

زیلنسکی کا موقف اور ٹرمپ کا ردعمل

یوکرینی صدر کا کہنا تھا کہ وہ اپنے عوام کے حق میں فیصلہ کریں گے۔
ٹرمپ نے جواب دیا کہ روس امن معاہدہ چاہتا ہے اور یوکرین کے عوام بھی یہی چاہتے ہیں۔
ٹرمپ نے زیلنسکی کو خبردار کیا کہ ڈیل کی مخالفت کسی کے حق میں بہتر نہیں ہوگی۔

معدنی وسائل کے معاہدے پر امریکی موقف

ٹرمپ نے یہ بھی بتایا کہ یوکرین کے معدنی وسائل کے متعلق معاہدہ تاحال ختم نہیں ہوا۔
گزشتہ ہفتے دونوں ممالک کے درمیان اس معاملے پر اختلافات سامنے آئے تھے۔
ٹرمپ کے مطابق، ابھی اس معاہدے کے حوالے سے تمام راستے بند نہیں ہوئے۔

وائٹ ہاؤس میں زیلنسکی اور ٹرمپ کی ملاقات

زیلنسکی گزشتہ جمعہ واشنگٹن پہنچے تھے تاکہ امریکی صدر سے ملاقات کریں۔
ملاقات کا مقصد معدنی وسائل پر امریکہ اور یوکرین کے درمیان معاہدے کو حتمی شکل دینا تھا۔
تاہم، اس ملاقات میں تلخ جملوں کے تبادلے کے باعث معاہدہ فی الحال ملتوی کر دیا گیا۔

گرما گرم بحث اور معاہدے کی معطلی

وائٹ ہاؤس میں دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی گفتگو انتہائی کشیدہ رہی۔
ٹرمپ نے واضح کیا کہ امریکہ اپنے مفادات پر سمجھوتہ نہیں کرے گا۔
زیلنسکی کے بعض مطالبات پر امریکی صدر نے سخت اعتراضات کیے۔

آئندہ کے امکانات اور تعلقات کا مستقبل

امریکی صدر نے اشارہ دیا کہ اگر یوکرین تعاون کرے تو معاہدہ بحال ہوسکتا ہے۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکہ یوکرین کے ساتھ مثبت تعلقات کا خواہاں ہے۔
لیکن، یوکرین کو امریکی مفادات کا احترام کرنا ہوگا۔

نتیجہ: کشیدگی میں اضافہ

زیلنسکی اور ٹرمپ کی ملاقات کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں کچھ تلخی آ گئی ہے۔
تاہم، دونوں جانب سے مستقبل میں بات چیت جاری رکھنے پر رضامندی ظاہر کی گئی ہے۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ آنے والے دنوں میں یہ تعلقات کس سمت جاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:ڈونلڈ ٹرمپ کا یوکرینی اور روسی صدور سے ملاقات کا اعلان سفارتی کوششیں جاری

Most Popular