اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ میں مستقل جنگ بندی اور امدادی رسائی کی قرارداد کو امریکا نے ویٹو کر دیا، جس کے نتیجے میں اسرائیلی مظالم کا شکار فلسطینیوں کے لیے ریلیف کی کوششوں کو دھچکا پہنچا۔ اس قرارداد کو الجزائر نے پاکستان سمیت 10 غیر مستقل اراکین کی حمایت سے پیش کیا تھا۔
قرارداد میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ غزہ میں فوری طور پر مستقل جنگ بندی نافذ کی جائے اور انسانی بنیادوں پر امداد کو بلا رکاوٹ فراہم کیا جائے۔ تاہم امریکا نے اس قرارداد کو ویٹو کرتے ہوئے جنگ بندی کی عالمی اپیل کو مسترد کر دیا، جبکہ سلامتی کونسل کے 15 میں سے 14 ارکان نے اس کے حق میں ووٹ دیا۔
پاکستان نے بھی قرارداد کے حق میں ووٹ دیا اور فلسطینی عوام کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کیا۔ دوسری جانب غزہ میں اسرائیلی بمباری کا سلسلہ جاری ہے اور تازہ ترین حملوں میں 24 گھنٹوں کے دوران مزید 45 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
امریکی فیصلے کے بعد ایک امریکی امدادی تنظیم نے بھی انتظامی مشکلات کے باعث غزہ میں امداد کی تقسیم عارضی طور پر روک دی ہے، جس سے بحران مزید سنگین ہو سکتا ہے۔