ذوالفقار علی بھٹو کا 97 واں یوم پیدائش: اہم یادگار اور ورثہ
کراچی: ذوالفقار علی بھٹو کا 97 واں یوم پیدائش
پاکستان پیپلزپارٹی کے بانی، سابق وزیر اعظم اور معروف سیاست دان ذوالفقار علی بھٹو کا 97 واں یوم پیدائش آج منایا جا رہا ہے۔ یہ دن نہ صرف ان کی شخصیت کو یاد کرنے کا ہے بلکہ ان کے سیاسی ورثے کو بھی دوبارہ زندہ کرنے کا ہے۔
ذوالفقار علی بھٹو کی پیدائش
ذوالفقار علی بھٹو 5 جنوری 1928 کو لاڑکانہ میں پیدا ہوئے۔ ان کا تعلق ایک بااثر سیاسی خاندان سے تھا اور ان کی ابتدائی تعلیم بھی شاندار تھی۔ وہ ایک زبردست لیڈر بننے کی صلاحیت رکھتے تھے، جس کا تذکرہ تاریخ میں ہمیشہ کیا جائے گا۔
ذوالفقار علی بھٹو کا سیاسی سفر
بھٹو نے 1971 سے 1973 تک پاکستان کے صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ ان کا سب سے بڑا کارنامہ 1973 میں پاکستان کے لیے متفقہ آئین کا قیام تھا، جسے عوامی سطح پر پذیرائی حاصل ہوئی۔ ان کے دور میں پاکستان کو نہ صرف سیاسی استحکام حاصل ہوا بلکہ عالمی سطح پر بھی پاکستان کا نام بلند ہوا۔
عوامی حقوق کی فراہمی
ذوالفقار علی بھٹو نے اپنے عوامی حقوق کے ایجنڈے کو پورا کرتے ہوئے پاکستان میں عام لوگوں کو شناختی کارڈ اور ووٹ کا حق فراہم کیا۔ ان کی یہ پالیسیاں آج بھی عوامی سطح پر بہت سراہنی جاتی ہیں۔
ایٹمی پروگرام اور بین الاقوامی اقدامات
ذوالفقار علی بھٹو کو پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے بانی کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔ ان کی قیادت میں پاکستان نے ایٹمی توانائی کی طرف قدم بڑھایا، جو آج ملک کے دفاعی طاقت کا اہم جزو بن چکا ہے۔ اسی طرح، انہوں نے 1974 میں پہلی اسلامی سربراہی کانفرنس کی میزبانی کی، جس سے پاکستان کو عالمی سطح پر اہمیت حاصل ہوئی۔
ذوالفقار علی بھٹو کا سیاسی ورثہ
ذوالفقار علی بھٹو کی سیاست میں بے شمار کامیابیاں اور کامیاب اقدامات تھے، لیکن ان کی شخصیت میں وہ چمک تھی جس نے انھیں ایک لیجنڈری رہنما کی حیثیت دی۔ ان کے اقدامات اور نظریات آج بھی پاکستان کی سیاست میں اثر انداز ہو رہے ہیں۔ ان کا سیاسی سفر ایک تاریخی سنگ میل کی مانند ہے۔
یہ بھی پڑھیں:عمران خان پر بیانات اور ایٹمی پروگرام کے اثرات