شام سے پاکستانیوں کا محفوظ انخلا، 250 شہریوں کو نکال لیا گیا: وزارت خارجہ
پاکستانی شہریوں کا لبنان پہنچنا
پاکستانی وزارت خارجہ کے مطابق، شام میں موجود پاکستانی زائرین کے انخلا کا عمل تیز رفتاری سے مکمل کیا جا رہا ہے۔ 260 شہری مذہبی مقاصد کے لیے شام گئے تھے، جن میں سے 80 افراد کو سرحد کے ذریعے لبنان منتقل کر دیا گیا ہے۔ وزیرِاعظم شہباز شریف کی خصوصی ہدایات پر لبنان کی حکومت ان افراد کو بارڈر پر ویزا اور دیگر سہولیات فراہم کر رہی ہے۔
بارڈر پر موجود افراد کی صورتحال
170 پاکستانی شہری پہلے ہی سرحد تک پہنچ چکے ہیں، جب کہ صرف 10 افراد ابھی تک شام میں موجود ہیں۔ چیئرمین خارجہ کمیٹی عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ ممکن ہے یہ باقی افراد اپنی مدد آپ کے تحت شام سے نکل گئے ہوں۔ ان تمام شہریوں کو بیروت سے طیارے کے ذریعے پاکستان واپس لانے کی منصوبہ بندی جاری ہے۔
طیارے کے انتظامات میں مشکلات
طیارے کے انتظامات کے حوالے سے حکومت کو مشکلات کا سامنا ہے۔ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی دستیابی نہ ہونے کی وجہ سے متبادل ایئرلائنز سے رابطے کیے جا رہے ہیں۔ وزیراعظم نے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (NDMA) کو فوری طور پر طیارے اور ان کے اخراجات کے انتظامات کی ہدایت دی ہے۔
شام میں مقیم پاکستانی خاندان اور طلبا
وزارت خارجہ نے بتایا کہ تقریباً 750 پاکستانی خاندان برسوں سے شام میں آباد ہیں، جن کی کل تعداد 2300 کے قریب ہے۔ ان میں سے 60 طلبا شام کے دینی مدارس میں زیرِ تعلیم ہیں، جن میں اکثر وہیں مقیم خاندانوں سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان تمام خاندانوں کے ساتھ رابطے جاری ہیں تاکہ محفوظ انخلا ممکن بنایا جا سکے۔
سفارت خانہ اور دیگر انتظامات
پاکستانی سفارت خانہ شام کی تمام تر صورتحال میں محفوظ رہا۔ وہاں موجود 12 سفارتی اہلکاروں کو کسی بھی قسم کی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ کابینہ کو بھی اس حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی، جس میں انخلا کے موجودہ اقدامات پر روشنی ڈالی گئی۔
مزید اقدامات کی تفصیلات
وزارت خارجہ کے مطابق، بیروت پہنچنے والے پاکستانی زائرین، اساتذہ، اور طلبا کو جلد از جلد وطن واپس لایا جائے گا۔ اس تمام عمل کو جلد مکمل کرنے کے لیے ہر ممکن وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔