“زندہ سندھ منصوبہ: “دریائے سندھ کی بقا اور زندگی بچانے کی اہم اپیل
پاکستان کے معروف ماہر ماحولیات پروفیسر شعیب کیانی نے “زندہ سندھ” منصوبے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ منصوبہ دریائے سندھ کے قدرتی ماحول اور آبی وسائل کے تحفظ کے لیے زندگی بچانے کے تمام ممکنہ اقدامات کا مطالبہ کرتا ہے۔ ان کے مطابق دریائے سندھ پاکستان کی زراعت، معیشت، اور پانی کی ضروریات کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، اور اس کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات ناگزیر ہیں۔
منصوبے کی اہمیت
“زندہ سندھ” منصوبہ ملک کے سب سے بڑے دریا کے قدرتی ماحولیاتی نظام کو محفوظ بنانے کے لیے ترتیب دیا گیا ہے۔ دریائے سندھ نہ صرف زراعت اور پینے کے پانی کی فراہمی کا بنیادی ذریعہ ہے بلکہ اس سے لاکھوں افراد کا روزگار بھی وابستہ ہے۔ پروفیسر شعیب کیانی نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں اور انسانی سرگرمیوں کے باعث دریائے سندھ کے آبی وسائل کو شدید خطرات لاحق ہیں، اور ان مسائل پر قابو پانے کے لیے مربوط پالیسیوں اور عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔
عملی اقدامات کی ضرورت
پروفیسر کیانی نے کہا کہ حکومت، ماہرین، اور عوام کو مل کر اس منصوبے کو کامیاب بنانا ہوگا۔ انہوں نے صنعتی فضلے کو کم کرنے، پانی کے استعمال میں احتیاط برتنے، اور جنگلات کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا تاکہ دریا کے ماحولیاتی نظام کو بہتر بنایا جا سکے۔
“زندہ سندھ” منصوبہ ایک امید کی کرن ہے جو پاکستان کے آبی وسائل کے تحفظ اور ماحولیاتی بحران سے نمٹنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔