لاہور ہائیکورٹ نے سموگ کی شدت کو کم کرنے کے لیے اہم اقدامات اٹھاتے ہوئے کمرشل جنریٹرز پر پابندی عائد کر دی ہے۔ عدالت نے حکم دیا ہے کہ دھواں چھوڑنے والے جنریٹرز میں آلودگی کو کنٹرول کرنے والا آلہ آئندہ سات روز میں نصب کیا جائے، تاکہ فضائی آلودگی کو کم کیا جا سکے۔
یہ فیصلہ جسٹس شاہد کریم کی سربراہی میں سموگ کے تدارک کے کیس کی سماعت کے دوران جاری کیا گیا۔ عدالت نے گرین لاک ڈاؤن والے علاقوں میں ان جنریٹرز کے چلانے پر پابندی لگا دی ہے، جو آلودگی کی شدت میں اضافے کا سبب بنتے ہیں۔
عدالت نے اس فیصلے میں مزید کہا کہ اگر جنریٹرز میں آلودگی کنٹرول آلہ نصب نہ کیا گیا تو انہیں سیل کر دیا جائے گا، تاکہ ماحول پر منفی اثرات کو روکا جا سکے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہاٹ سپاٹ ایریاز سے تجاوزات کو ہٹانے کی ہدایت بھی دی گئی ہے تاکہ ٹریفک کی روانی متاثر نہ ہو اور آلودگی کا سطح کم ہو سکے۔