پاکستان ذیابیطس کے پھیلاؤ کے لحاظ سے دنیا بھر میں سرفہرست
اسلام آباد: پاکستان ذیابیطس کے پھیلاؤ کے حوالے سے دنیا کے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں شامل ہو چکا ہے، جہاں مرض کی شرح خطرناک حدوں کو چھو رہی ہے۔ حالیہ رپورٹس کے مطابق، پاکستان میں ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے، جس نے ملک کو عالمی سطح پر اس مرض کے سب سے زیادہ مریضوں کے حامل ممالک کی فہرست میں سرفہرست کر دیا ہے۔
ذیابیطس کا تیزی سے بڑھتا ہوا بحران
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ غیر متوازن غذائی عادات، ورزش کی کمی، اور طرز زندگی کی تبدیلیاں اس مرض کے بڑھتے ہوئے رجحان کی بڑی وجوہات ہیں۔ اندازوں کے مطابق، پاکستان کی بالغ آبادی کا ایک بڑا حصہ ذیابیطس کا شکار ہے، اور اس کے نتیجے میں دل کی بیماریوں، گردوں کے مسائل، اور آنکھوں کی بینائی سے متعلق پیچیدگیوں کا سامنا کر رہا ہے۔
حکومت اور عوام کے لیے چیلنجز
پاکستان میں ذیابیطس کے پھیلاؤ نے صحت کے شعبے کو نئے چیلنجز سے دوچار کر دیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ملک میں صحت کی خدمات اور آگاہی مہمات کو بہتر بنا کر اس بیماری پر قابو پانے کی کوشش کی جا سکتی ہے۔ حکومتی ادارے اور غیر سرکاری تنظیمیں اس مرض سے بچاؤ اور علاج کے حوالے سے آگاہی مہمات چلا رہی ہیں، لیکن اس مسئلے کو قابو میں لانے کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔
ماہرین صحت کی تجاویز
ماہرین صحت نے عوام کو صحت مند طرز زندگی اپنانے، متوازن غذا کھانے، اور باقاعدگی سے ورزش کرنے کی تجویز دی ہے تاکہ ذیابیطس اور اس سے وابستہ پیچیدگیوں سے بچا جا سکے۔ اس کے ساتھ ساتھ، باقاعدہ چیک اپ اور ذیابیطس کی ابتدائی علامات پر توجہ دینا بھی ضروری ہے۔
پاکستان میں ذیابیطس کا یہ بڑھتا ہوا رجحان ایک سنجیدہ مسئلہ ہے، جسے قابو میں لانے کے لیے حکومتی اور عوامی سطح پر بھرپور توجہ اور مشترکہ اقدامات کی ضرورت ہے۔