“مرکزی علماء کونسل پاکستان کا سموگ کے اثرات پر ردعمل: “یہ ہمارے گناہوں کا عذاب ہے
مرکزی علماء کونسل پاکستان نے سموگ کے بڑھتے ہوئے اثرات پر گہری تشویش ظاہر کی ہے۔ انہوں نے اسے انسان کی بے احتیاطی اور قدرتی ماحول کے عدم تحفظ کا نتیجہ قرار دیا ہے۔ کونسل نے کہا کہ سموگ سے نجات کے لیے صرف حفاظتی تدابیر کافی نہیں بلکہ روحانی اصلاح اور دعاؤں کی ضرورت بھی ہے۔
انفرادی اور اجتماعی توبہ کی اپیل
علماء کونسل نے عوام کو تلقین کی کہ وہ اپنے اعمال کا جائزہ لیں اور انفرادی و اجتماعی طور پر اللہ سے معافی طلب کریں۔ انہوں نے کہا کہ توبہ اور مسنون دعائیں قدرتی آفات سے بچاؤ کا روحانی ذریعہ ہیں۔
ماحولیاتی تحفظ کی اہمیت
کونسل نے زور دیا کہ عوام اور حکومت دونوں ماحولیاتی تحفظ کے لیے کردار ادا کریں۔ گاڑیوں اور صنعتوں سے خارج ہونے والے دھویں کو کم کرنے، ماحول دوست پالیسیوں کو فروغ دینے، اور درخت لگانے کی اہمیت پر روشنی ڈالی گئی۔
حفاظتی اقدامات
انہوں نے حکومت سے درخواست کی کہ سموگ کے اثرات کو کم کرنے کے لیے سخت اقدامات کیے جائیں، جیسے کہ گاڑیوں کے اخراج کو کنٹرول کرنا اور ایسی فیکٹریوں پر پابندی لگانا جو ماحولیاتی قوانین پر عمل نہیں کرتیں۔ عوام کو بھی روزمرہ کی زندگی میں ماحول دوست رویہ اپنانے کی تاکید کی گئی۔