عمران خان نے بوسہ لیا اور گلے سے بھی لگایا: شیخ رشید
اسلام آباد: عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید، جو پاکستان تحریک انصاف کے دیرینہ اتحادی اور حمایتی رہ چکے ہیں، کافی عرصے سے سیاسی سرگرمیوں میں نمایاں نظر نہیں آ رہے۔ ان کی موجودہ سرگرمیاں زیادہ تر اپنے خلاف قائم مقدمات کی سماعتوں تک محدود ہیں، جنہوں نے ان کے سیاسی کردار کو قدرے محدود کر دیا ہے۔
جمعرات کو شیخ رشید کی ملاقات سابق وزیراعظم اور تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ہوئی۔ دونوں رہنما اپنے مقدمات کی سماعت کے لیے وہاں موجود تھے، اور کمرہ عدالت میں ان کا آمنا سامنا ہوا۔
ملاقات کی تفصیلات
دونوں رہنماؤں کے درمیان مختلف موضوعات پر غیر رسمی بات چیت ہوئی، لیکن شیخ رشید نے اس بات چیت کی تفصیلات ظاہر کرنے سے گریز کیا۔
سیاسی صورتحال اور شیخ رشید کی سرگرمیاں
شیخ رشید کے سیاسی سفر میں یہ ایک اہم موڑ تھا، کیونکہ وہ حالیہ عرصے میں اپنی قانونی مشکلات کی وجہ سے سیاسی منظر سے قدرے دور رہے ہیں۔ عمران خان کے ساتھ ان کی ملاقات ان کے لیے ایک حوصلہ افزا لمحہ ثابت ہوئی، جو ان کے مستقبل کے سیاسی اقدامات پر اثر ڈال سکتی ہے۔
شیخ رشید کا مؤقف
شیخ رشید نے اس موقع پر کہا کہ وہ ہمیشہ عمران خان کے ساتھ کھڑے رہیں گے اور تحریک انصاف کے اصولوں کی حمایت جاری رکھیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ اپنے خلاف قائم مقدمات کا سامنا پوری ثابت قدمی سے کر رہے ہیں اور انصاف پر یقین رکھتے ہیں۔
سیاسی اتحاد اور ممکنہ پیش رفت
یہ ملاقات پاکستان کی موجودہ سیاسی صورتحال میں ایک نیا موڑ لا سکتی ہے، خاص طور پر شیخ رشید اور تحریک انصاف کے اتحاد کے تناظر میں۔ دونوں رہنماؤں کے تعلقات سیاسی منظرنامے پر گہرے اثرات مرتب کر سکتے ہیں۔