ڈیپ سیک کا ماڈل کوڈ پبلک کیلئے اوپن کرنے کا اعلان
ڈیپ سیک کا ماڈل کوڈ اوپن کرنے کا اعلان
چینی چیٹ بوٹ “ڈیپ سیک” نے اپنے ماڈل کوڈ کو عوام کے لیے اوپن کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کمپنی کے مطابق، اگلے ہفتے سورس 5 کوڈ ریپوزٹری دستیاب کر دی جائے گی۔
شفافیت کی یقین دہانی
کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ ایک چھوٹا مگر خلوص پر مبنی قدم ہے۔ ڈیپ سیک نے وعدہ کیا ہے کہ ماڈل کوڈ مکمل شفافیت کے ساتھ فراہم کیا جائے گا۔
عالمی اے آئی انڈسٹری میں تہلکہ
گزشتہ ماہ ڈیپ سیک نے اپنا اوپن سورس R1 ریجننگ ماڈل متعارف کرایا تھا۔ اس ماڈل نے کم قیمت میں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرکے مغربی نظاموں کا مقابلہ کیا۔
چین میں منفرد مقام
ڈیپ سیک کی اوپن سورس پالیسی نے اسے دیگر چینی اے آئی کمپنیوں سے ممتاز کر دیا ہے۔ زیادہ تر کمپنیاں، امریکی حریفوں کی طرح، اپنے ماڈلز کو بند رکھتی ہیں۔
ماڈلز کے لیے جدید انفراسٹرکچر
نیا اوپن سورس کوڈ ان ماڈلز کی سپورٹ کے لیے ضروری انفراسٹرکچر فراہم کرے گا جو پہلے ہی عوام کے لیے دستیاب کیے جا چکے ہیں۔ یہ قدم ڈیپ سیک کو اوپن سورس ماڈل فریم ورکس میں نمایاں مقام دے گا۔
نیا الگورتھم – Native Sparse Attention
منگل کو کمپنی نے ایک نیا الگورتھم Native Sparse Attention جاری کیا۔ یہ طویل سیاق و سباق کی تربیت اور تخمینے کے عمل کو زیادہ مؤثر بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
تیزی سے بڑھتی مقبولیت
ڈیپ سیک چین کا سب سے زیادہ استعمال ہونے والا چیٹ بوٹ بن چکا ہے۔ اس کے یومیہ فعال صارفین کی تعداد 2 کروڑ 22 لاکھ تک پہنچ چکی ہے، جو اس کے حریف ڈوبن کے 1 کروڑ 69 لاکھ 50 ہزار صارفین سے کہیں زیادہ ہے۔
تجارتی نہیں، ثقافتی نظریہ
کمپنی کے بانی لیانگ وینفینگ نے کہا تھا کہ انہوں نے اے آئی ماڈلز کو کمرشلائز کرنے کے بجائے اوپن سورس پالیسی اپنائی۔ ان کے مطابق، دوسروں کو اختراع کی پیروی کرتے دیکھنا کامیابی کی بڑی علامت ہے۔
عزت اور تعاون کی اہمیت
لیانگ کے مطابق، اوپن سورس محض کاروباری فیصلہ نہیں بلکہ ایک ثقافتی رویہ ہے۔ اس عمل میں تعاون سے نہ صرف ترقی ہوتی ہے بلکہ عزت بھی حاصل ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ٹیکساس میں چینی ایپس پر پابندی: گورنر گریگ ایبٹ کا اہم فیصلہ