ایک بڑے کریک ڈاؤن کے تحت حکام نے انسانی اسمگلنگ اور غیر قانونی ہجرت پر قابو پانے کے لیے 52 ہزار سے زائد افراد کے بیرون ملک سفر پر پابندی عائد کر دی ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ افراد امریکہ، برطانیہ، متحدہ عرب امارات، سعودی عرب اور دیگر مشرق وسطیٰ کے ممالک جانے سے روک دیے گئے ہیں۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق 52,520 پاکستانی شہریوں پر غیر قانونی ہجرت، ملک بدری اور جرائم میں ملوث ہونے کے خدشات کے پیش نظر بیرون ملک جانے پر پابندی لگائی گئی ہے۔ ان میں سے کئی افراد مختلف ممالک سے قانونی خلاف ورزیوں کی بنا پر ملک بدر کیے جا چکے ہیں، جس کے بعد انسانی اسمگلنگ کے خلاف مزید سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
پابندیوں پر عمل درآمد کے لیے پاسپورٹ اور امیگریشن ڈائریکٹوریٹ نے ان افراد کو پاسپورٹ کنٹرول لسٹ (PCL) میں شامل کر دیا ہے، جس کے تحت وہ ملک سے باہر نہیں جا سکتے۔ ایف آئی اے کو بھی اس فہرست کی تازہ ترین تفصیلات فراہم کر دی گئی ہیں اور بین الاقوامی ایئرپورٹس اور سرحدی چوکیوں پر نگرانی مزید سخت کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
حکام نے انسانی اسمگلنگ نیٹ ورکس کے خلاف کارروائی مزید تیز کر دی ہے اور اس سلسلے میں کڑی نگرانی کی جا رہی ہے۔