اداکارہ مومنہ اقبال کے حوالے سے جھوٹا پروپیگنڈا، حقیقت کیا ہے؟
تعارف
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں دعویٰ کیا گیا کہ اداکارہ اور ماڈل مومنہ اقبال خواجہ سرا ہیں اور انہیں اسی بنیاد پر گھر سے نکال دیا گیا تھا۔ یہ ویڈیو تیزی سے مختلف پلیٹ فارمز پر پھیل گئی، حتیٰ کہ بعض صحافیوں اور شوبز شخصیات نے بھی اسے شیئر کیا۔
یہ معاملہ کیسے شروع ہوا؟
یہ تنازع اس وقت شدت اختیار کر گیا جب ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر معروف صحافی منصور علی خان کے فین اکاؤنٹ سے اس ویڈیو کو شیئر کیا گیا۔ اس کے بعد متعدد صارفین نے اسے حقیقت سمجھ کر مزید آگے پھیلانا شروع کر دیا۔
حقیقت کیا ہے؟
تحقیقات سے معلوم ہوا کہ یہ ویڈیو اصل میں ایڈٹ شدہ ہے، جس میں مومنہ اقبال کے الفاظ کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے۔ درحقیقت، یہ کلپ ان کے 29 اگست 2022 کو دیے گئے ایک انٹرویو کا حصہ ہے، جو Fuchsia Magazine کے یوٹیوب چینل پر موجود ہے۔
جب مکمل انٹرویو دیکھا گیا تو واضح ہوا کہ مومنہ اقبال نے کسی بھی موقع پر خود کو خواجہ سرا قرار نہیں دیا اور نہ ہی گھر سے نکالے جانے کا ذکر کیا۔ اس جعلی ویڈیو کو سوشل میڈیا پر گمراہ کن بیانیہ پھیلانے کے لیے تیار کیا گیا تھا۔
مداحوں کا ردعمل اور سوشل میڈیا پر مذمت
مومنہ اقبال کے مداحوں اور شوبز انڈسٹری سے وابستہ افراد نے اس جعلی ویڈیو کی مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس طرح کے جھوٹے پروپیگنڈے فنکاروں کی زندگیوں میں مشکلات پیدا کرتے ہیں اور معاشرے میں غیر ضروری تنازعات کو ہوا دیتے ہیں۔
مومنہ اقبال کی پریشانی اور ممکنہ قانونی کارروائی
ابھی تک مومنہ اقبال کی جانب سے کوئی سرکاری بیان سامنے نہیں آیا، تاہم قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ اس واقعے سے خاصی پریشان ہیں اور اس حوالے سے قانونی کارروائی پر غور کر رہی ہیں۔
یہ واقعہ ایک بار پھر اس بات کو اجاگر کرتا ہے کہ سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی معلومات کی تصدیق کرنا ضروری ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ صارفین کو کسی بھی وائرل مواد کو شیئر کرنے سے قبل اس کی حقیقت جانچنی چاہیے تاکہ غلط معلومات کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔
مداحوں کا مومنہ اقبال کے لیے اظہارِ یکجہتی
مومنہ اقبال کے مداحوں نے ان کے ساتھ بھرپور حمایت کا اظہار کیا ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ وہ اس واقعے سے متاثر ہوئے بغیر اپنے کیریئر پر توجہ مرکوز رکھیں گی۔
یہ بھی پڑھیں:معروف ٹک ٹاکر، مناہل ملک کا سوشل میڈیا پر دوبارہ واپسی کا اعلان