Saturday, April 19, 2025
ہومReligionخدمتِ خلق کی مثال: موٹر سائیکل سوار ہیروز جو سحری گھر گھر...

خدمتِ خلق کی مثال: موٹر سائیکل سوار ہیروز جو سحری گھر گھر پہنچا رہے ہیں

خدمتِ خلق کی مثال: موٹر سائیکل سوار ہیروز جو سحری گھر گھر پہنچا رہے ہیں

سحر کے وقت نیکی کی روشنی بکھیرنے والے ہیروز

رمضان المبارک میں جہاں ہر شخص عبادت میں مصروف ہوتا ہے، وہیں کچھ گمنام ہیروز ایسے بھی ہیں جو موٹر سائیکلوں پر سحری کا سامان لے کر ضرورت مندوں کے گھروں تک پہنچاتے ہیں۔ یہ رضاکار رات کی تاریکی میں خاموشی سے خدمتِ خلق کی ایک عظیم مثال قائم کر رہے ہیں تاکہ کوئی بھی شخص سحری سے محروم نہ رہ جائے۔

خدمت کی روشنی میں جُھومتی سڑکیں

جب دنیا نیند کی آغوش میں ہوتی ہے، یہ نوجوان اپنی موٹر سائیکلوں پر نیکی کے سفر پر روانہ ہو چکے ہوتے ہیں۔ لاہور، کراچی، اسلام آباد اور دیگر بڑے شہروں میں یہ مناظر عام ہو چکے ہیں جہاں یہ سرفروش کھانے کے ڈبے، تھیلے اور برتن اپنے ساتھ لے کر نکلتے ہیں۔ ان کا واحد مقصد یہ ہے کہ کوئی بھی شخص بھوکا نہ رہے اور ہر روزہ دار سحری کا انتظام کر سکے۔

سحری پہنچانے کی اس مہم کا مقصد

یہ مہم ان افراد کے لیے خاص طور پر ترتیب دی گئی ہے جو یا تو مالی مشکلات کی وجہ سے سحری کا بندوبست نہیں کر سکتے یا جو محنت مزدوری میں مصروف ہونے کے باعث سحری تیار نہیں کر پاتے۔ رکشہ ڈرائیورز، مزدور، چوکیدار، فٹ پاتھوں پر سونے والے افراد، اور دیگر ضرورت مند ان رضاکاروں کی اولین ترجیح ہوتے ہیں۔ یہ نوجوان گلیوں، بازاروں اور بس اڈوں پر جا کر کھانا تقسیم کرتے ہیں تاکہ ہر شخص روزے کی برکت سے فیضیاب ہو سکے۔

عزتِ نفس کا خیال اور محبت بھرا انداز

یہ نوجوان نہایت عزت و احترام کے ساتھ کھانے کی تقسیم کا کام انجام دیتے ہیں تاکہ کسی کی خودداری مجروح نہ ہو۔ وہ کھانے کو ایک تحفہ اور محبت کا اظہار قرار دیتے ہیں، نہ کہ کسی پر احسان۔ یہی چیز ان کی خدمت کو مزید خوبصورت اور منفرد بنا دیتی ہے۔

سوشل میڈیا پر پذیرائی اور عوامی تعاون

ان نوجوانوں کی ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہیں، اور عوام ان کی کاوشوں کو سراہ رہی ہے۔ بہت سے لوگ مالی اور عملی طور پر اس مشن کا حصہ بننے کی خواہش رکھتے ہیں۔ کئی ہوٹل مالکان اور فلاحی تنظیمیں بھی ان کے ساتھ تعاون کر رہی ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ افراد تک سحری پہنچائی جا سکے۔

نیکی کا چھوٹا عمل، بڑی برکتیں

یہ موٹر سائیکل سوار نوجوان ثابت کر رہے ہیں کہ نیکی کے لیے بڑے وسائل کی ضرورت نہیں، بلکہ ایک خالص نیت اور چھوٹے اقدامات بھی بہت بڑی تبدیلی لا سکتے ہیں۔ اگر ہر کوئی اپنی استطاعت کے مطابق دوسروں کی مدد کرے تو کوئی بھی بھوکا نہ رہے۔ سحری کی یہ تقسیم نہ صرف خدمتِ خلق کا بہترین نمونہ ہے بلکہ رمضان کی اصل روح کو مزید خوبصورت بناتی ہے۔ یہ نوجوان درحقیقت ہمارے دور کے مسیحا ہیں، جو اپنے عمل سے دنیا کو بہتر بنانے میں مصروف ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:افطار کے بعد سردی کیوں لگتی ہے؟ رمضان میں بلڈ شوگر اور میٹابولزم کا تعلق

Most Popular