کندھکوٹ میں انوکھی واردات: اسلامیات کے پرچے بھی لوٹ لیے گئے
سندھ بھر میں جاری نویں اور دسویں جماعت کے سالانہ امتحانات کے دوران امتحانی عملے کو نہ صرف بدانتظامی کا سامنا ہے بلکہ انوکھے جرائم بھی سامنے آ رہے ہیں۔ اندرون سندھ کے ضلع کندھکوٹ کے علاقے غوث پور میں مسلح ڈاکو امتحانی عملے کو لوٹ کر اسلامیات کے پرچے بھی اپنے ساتھ لے گئے۔
موبائل فون، موٹر سائیکل اور پرچے سب ڈاکو لے اڑے
واقعے کے مطابق ڈاکوؤں نے عملے سے موبائل فونز اور موٹر سائیکل کے ساتھ ساتھ اسلامیات کے امتحانی پرچے بھی چھین لیے اور فرار ہو گئے۔ متاثرہ عملے نے اس واردات کی رپورٹ مقامی تھانے میں درج کرا دی ہے۔ یہ واقعہ امتحانات کے دوران سیکیورٹی کی ناکامی کو بے نقاب کرتا ہے۔
طلبہ و طالبات کا امتحانی پرچوں کے انتظار میں قیمتی وقت ضائع
پرچے وقت پر امتحانی مراکز نہ پہنچنے کے باعث سینکڑوں طلبہ و طالبات کو گھنٹوں انتظار کرنا پڑا۔ بعض مراکز پر تو امتحان تاخیر سے شروع کیا گیا جبکہ کئی مقامات پر پرچے ملتوی کرنے کی اطلاعات بھی موصول ہوئیں۔
محکمہ تعلیم کی ہنگامی ویجلنس کمیٹیوں کی تشکیل
صورتحال کے پیش نظر صوبائی محکمہ تعلیم سندھ نے ویجلنس کمیٹیوں کی تشکیل کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔ اس ضمن میں ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن کراچی، حیدرآباد، میرپورخاص، شہید بینظیر آباد، سکھر اور لاڑکانہ کو مراسلے جاری کیے گئے ہیں۔ ان کمیٹیوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ جمع کرائیں اور امتحانات کی شفاف نگرانی کو یقینی بنائیں۔
نقل، بدانتظامی اور اب ڈاکے: سندھ کے امتحانی نظام پر سوالیہ نشان
جہاں ایک طرف شدید گرمی، پنکھوں کی عدم دستیابی، اور صاف پانی جیسی سہولیات کی کمی نے طلبہ کو پریشان کر رکھا ہے، وہیں کھلے عام نقل کے مناظر اور اب ڈاکوؤں کی مداخلت نے امتحانی نظام کو مزید داغدار کر دیا ہے۔ والدین اور طلبہ کی جانب سے سخت تحفظات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔