وزیراعظم کا قومی اسمبلی سے خطاب
وزیراعظم شہباز شریف نے قومی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رافیل طیاروں کے تکبر میں مبتلا بھارت کو پاکستان کی جانب سے زبردست اور مؤثر جواب دیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ سمجھتے تھے کہ پاکستان روایتی جنگ میں کمزور ہے، ان کو گزشتہ رات کی کارروائی کے بعد ہوش آ گیا ہوگا۔ پاکستان نے بھارتی فضائیہ کے پانچ جنگی طیارے مار گرائے، اور اگر ضرورت پڑتی تو یہ تعداد دس بھی ہو سکتی تھی لیکن ہم نے احتیاط سے کام لیا۔
پاک فوج کی چابک دستی اور بھارتی حملے کا منہ توڑ جواب
وزیراعظم نے کہا کہ دشمن نے رات کی تاریکی میں پاکستان پر حملے کی کوشش کی، مگر پاک فوج نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے بھارت کے حملے کو ناکام بنایا اور اسے “چاند رات” میں بدل دیا۔ ان کے مطابق بھارتی جارحیت کے پیچھے کالعدم تنظیمیں بی ایل اے اور ٹی ٹی پی کارفرما ہیں جن کے بھارت سے روابط ہیں۔
بھارت کی جانب سے سفارتی اخلاقیات کی خلاف ورزی
شہباز شریف نے انکشاف کیا کہ بھارت نے اس دوست ملک کے سفیر کو بلا کر احتجاج ریکارڈ کرایا جس نے پاکستان کی امن پیشکش کی حمایت کی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو جعفر ایکسپریس پر حملے کی مذمت تک کرنے کی توفیق نہیں ہوئی بلکہ اس واقعے پر بھارت میں مذاق اڑایا گیا۔
پاک فضائیہ کی کارکردگی پر خراج تحسین
وزیراعظم نے بتایا کہ بھارت کے 80 طیارے گزشتہ رات کے حملے میں شریک تھے جن میں رافیل، ڈرون اور دیگر جدید طیارے شامل تھے۔ پاک فضائیہ نے ان کی کمیونیکیشن لاک کر کے پانچ طیارے اور دو ڈرونز تباہ کیے۔ وزیراعظم نے پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل ظہیر بابر کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ افواج پاکستان ہر وقت مستعد اور تیار رہتی ہیں۔
ملک میں یکجہتی کی اپیل
وزیراعظم نے کہا کہ کل کے واقعے میں اللہ نے پاکستان کو عظیم فتح عطا کی اور اس وقت ہمیں یکجہتی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ انہوں نے اپوزیشن، خاص طور پر پی ٹی آئی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ وزیراعظم کے چیمبر میں آئیں اور دنیا کو دکھائیں کہ ہم متحد ہیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ وہ اپوزیشن کے چیمبر میں آنے کو تیار ہیں کیونکہ یہ وقت اتحاد اور قومی یکجہتی کا ہے۔
پاکستان کی عالمی شفاف تحقیقات کی پیشکش
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے پہلگام واقعے پر عالمی شفاف تحقیقات کی پیشکش کی، لیکن بھارت نے اس کا جواب جارحیت سے دیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ ایک شہید بچے کی نماز جنازہ میں شریک ہوں گے جہاں صدر اور سپہ سالار بھی موجود ہوں گے، اور یہ ہماری قومی قربانی اور عزم کی علامت ہے۔
یہ بھی پڑھیں:بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی، میزائل حملے اور فضائی جھڑپیں جاری

