پانی کی بندش بھارتی جارحیت قرار
پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور پاکستانی سفارتی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے واشنگٹن میں پاکستانی سفارت خانے کے استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت پانی کو بطور ہتھیار استعمال کر رہا ہے، جو کہ 24 کروڑ پاکستانیوں کے لیے کھلی جارحیت ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ کوئی بھی ملک سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل نہیں کر سکتا، اور بھارت کا یہ رویہ نہ صرف معاہدے کی خلاف ورزی ہے بلکہ انسانی حقوق کے خلاف بھی ہے۔
دہشتگردی میں بھارتی مداخلت اور کلبھوشن کی گرفتاری
بلاول بھٹو زرداری نے بھارتی ریاستی دہشتگردی پر بھی بات کی، اور یاد دلایا کہ بھارتی نیول آفیسر کلبھوشن یادیو کو بلوچستان سے دہشتگردی میں ملوث ہونے پر گرفتار کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان امن چاہتا ہے اور تمام معاملات پر بات چیت کے لیے تیار ہے، مگر بھارت کا رویہ اشتعال انگیز ہے۔
بھارتی میڈیا اور حکومت پر شدید تنقید
انہوں نے کہا کہ بھارت اپنے عوام اور عالمی برادری سے جھوٹ بول رہا ہے۔ بھارت کو اپنے طیارے گرنے کا اعتراف کرنے میں ایک ماہ لگ گیا، جبکہ بھارتی وزیراعظم کا مسلسل دھمکی آمیز رویہ خطے کے امن کو متاثر کر رہا ہے۔ بلاول نے بھارتی میڈیا کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کشیدگی کے دوران جھوٹے بیانیے گھڑے گئے۔
پاکستانی افواج کی کارکردگی اور تحمل
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے کسی طیارے کو کشیدگی کے دوران نقصان نہیں پہنچا جبکہ پاکستانی شاہینوں نے بھارت کے 6 طیارے مار گرائے۔ بھارت کے 20 مزید طیارے نشانے پر تھے، لیکن پاکستان نے دانشمندی اور تحمل سے کام لیا تاکہ خطے میں مزید جنگ نہ چھڑے۔
صدر ٹرمپ کی مداخلت اور عالمی حمایت کا اعتراف
آخر میں بلاول بھٹو نے اس کشیدگی میں صدر ٹرمپ کی مداخلت کو سراہا اور کہا کہ پاکستان کشیدگی میں کمی کے لیے عالمی حمایت پر اپنے دوست ممالک کا مشکور ہے۔

