جنگ بندی کی تصدیق
ایران کے بعد اسرائیل نے بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کیے گئے جنگ بندی اعلان کو قبول کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل نے ایران کے ساتھ جنگ بندی کی تجویز پر اتفاق کر لیا ہے، لیکن اسرائیل نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی صورت میں طاقتور جواب دینے کی دھمکی دی ہے۔
ایران اور اسرائیل کے حملے
جنگ بندی کے آغاز سے پہلے ایران اور اسرائیل کے درمیان مزید حملے ہوئے۔ ایران نے اسرائیل کے مقبوضہ علاقوں پر میزائل حملے کیے، جس میں 3 اسرائیلیوں کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی گئی۔ اسرائیل نے تہران اور دیگر ایرانی شہروں پر شدید حملے کیے، جس کے نتیجے میں متعدد دھماکے سننے گئے۔
ٹرمپ کا بیان: مزید جنگ نہیں ہوگی
صدر ٹرمپ نے کہا کہ اسرائیل اور ایران نے جنگ بندی کے لیے قدم بڑھایا ہے اور اب مزید جنگ نہیں ہوگی کیونکہ ایران کمزور پڑ چکا ہے۔ ٹرمپ نے اس بات پر زور دیا کہ یہ دن مشرق وسطیٰ اور دنیا کے لیے شاندار ہے اور اس جنگ کا اختتام امن کی طرف ایک اہم قدم ہے۔
ایران کا جنگ بندی کی 12 گھنٹے کی اجازت مسترد کرنا
ایران نے امریکی صدر کی جانب سے اسرائیل پر حملوں کے لیے 12 گھنٹے کی اجازت دینے کی تجویز مسترد کر دی۔ ایران نے اسرائیل پر مزید میزائل حملے جاری رکھے جب تک کہ جنگ بندی کا وقت شروع نہیں ہو گیا۔
عالمی منڈی پر اثرات
ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے اعلان کے بعد عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں تقریباً 9 فیصد کمی آئی، اور برینٹ خام تیل کی قیمت 70 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی۔
یہ بھی پڑھیں:ٹرمپ نے ایران کو جنگ بندی پر آمادہ کرنے کے لیے کس مسلم ملک سے مدد مانگی؟