دماغی تنزلی سے بچنے کے لیے طرز زندگی میں تبدیلی ضروری
عمر بڑھنے کے ساتھ دماغ میں تنزلی ہونا ایک قدرتی عمل ہے، جو الزائمر اور ڈیمینشیا جیسے امراض کا سبب بن سکتا ہے۔ تاہم ماہرین کے مطابق کچھ سادہ اور صحت مند عادات اپنا کر دماغی افعال کو عمر بھر جوان اور تیز رکھا جا سکتا ہے۔
صحت مند جسم، صحت مند دماغ
بہتر نیند، متوازن غذا اور تمباکو نوشی سے پرہیز دماغی صحت کو بہتر بناتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جسمانی صحت براہ راست دماغ پر اثر انداز ہوتی ہے، اس لیے مجموعی فٹنس کا خیال رکھنا لازمی ہے۔
ورزش دماغ کو تیز کرتی ہے
ہفتے میں تین دن 30 منٹ کی معتدل ورزش جیسے جاگنگ، چہل قدمی یا سائیکلنگ دماغی افعال، سوچنے اور توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت کو بہتر بناتی ہے۔
تخلیقی مشقیں اور نئی چیزیں سیکھنا مددگار
ایک ٹانگ پر کھڑا ہونے کی مشق، نئی زبان سیکھنا یا کھانا پکانے کی نئی ترکیب آزمانا دماغ کے متحرک رہنے میں مدد دیتے ہیں۔ معمولات میں تبدیلی سے دماغی لچک اور سیکھنے کی صلاحیت بہتر ہوتی ہے۔
صحت بخش غذا اور پانی کا زیادہ استعمال
سرخ گوشت اور چکنائی سے پرہیز کرتے ہوئے پھل، سبزیاں، گریاں، مچھلی اور زیتون کا تیل دماغی صحت کے لیے فائدہ مند ہوتے ہیں۔ پانی کی مناسب مقدار پینا دماغی کارکردگی کو بہتر کرتا ہے اور توجہ مرکوز کرنے میں مدد دیتا ہے۔
اچھی نیند اور تناؤ سے دوری لازمی
روزانہ 7 سے 9 گھنٹے کی نیند دماغی توانائی بحال کرنے میں مدد دیتی ہے، جبکہ تناؤ کم کرنے کے لیے اپنی دلچسپی کی چیزوں پر توجہ دینی چاہیے۔
اسکرین ٹائم کم کریں اور سماجی تعلقات بڑھائیں
اسمارٹ فونز کا ضرورت سے زیادہ استعمال یادداشت پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔ سوشل میڈیا کو مثبت سماجی تعلقات کے لیے استعمال کرنا دماغی صحت کے لیے مفید ہے۔
قدرتی مناظر اور کھلی فضا میں وقت گزاریں
گھر سے باہر نکل کر فطرت سے جڑنا دماغی سکون فراہم کرتا ہے اور روزمرہ کے دباؤ سے نجات دلاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:وہ 14 حیرت انگیز عادات جو آپ کو جلد بوڑھا بنا دیتی ہیں