جوبائیڈن انتظامیہ کی غلط پالیسی سے افغانستان کو نقصان اٹھانا پڑا:ڈونلڈ ٹرمپ
افغانستان میں عدم استحکام کا ذمہ دار جوبائیڈن کی ناکام پالیسی ہے: ڈونلڈ ٹرمپ
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر جوبائیڈن انتظامیہ کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان میں جو تباہی اور بدحالی دیکھنے میں آئی، اس کی بنیادی وجہ بائیڈن حکومت کی ناقص حکمت عملی اور غیر ذمہ دارانہ پالیسیاں ہیں۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کا طریقہ کار بدترین تھا، جس نے نہ صرف امریکہ کو عالمی سطح پر شرمندہ کیا بلکہ افغان عوام کو بھی سنگین مشکلات میں مبتلا کر دیا۔
امریکی افواج کا غیر منظم انخلا اور طالبان کی واپسی
ڈونلڈ ٹرمپ نے الزام لگایا کہ جوبائیڈن انتظامیہ نے بغیر کسی واضح منصوبہ بندی کے امریکی افواج کو افغانستان سے نکالا، جس کے نتیجے میں طالبان کو ایک بار پھر پورے ملک پر قبضہ کرنے کا موقع ملا۔ ان کے مطابق، اگر یہ انخلا بہتر حکمت عملی اور منصوبہ بندی کے تحت ہوتا تو آج افغانستان میں حالات یکسر مختلف ہوتے۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکہ نے اربوں ڈالر لگا کر جو ترقیاتی کام کیے تھے، وہ سب بائیڈن انتظامیہ کی نالائقی کے باعث ضائع ہو گئے۔
افغان عوام کے لیے ناقابل برداشت حالات
سابق صدر نے کہا کہ بائیڈن کی غلط پالیسیوں کا خمیازہ سب سے زیادہ افغان عوام کو بھگتنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کے حقوق سلب کر دیے گئے، اقلیتوں کو نشانہ بنایا گیا اور عام شہری خوف کے سائے میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ ٹرمپ کے مطابق، اگر امریکہ نے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا ہوتا تو افغان عوام کو اس قدر اذیت ناک حالات کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔
عالمی سطح پر امریکہ کی ساکھ متاثر
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ افغانستان سے غیر منظم انخلا نے عالمی سطح پر امریکہ کی ساکھ کو بھی شدید نقصان پہنچایا ہے۔ امریکی اتحادی ممالک کو یہ پیغام ملا کہ امریکہ مشکل وقت میں اپنے اتحادیوں کا ساتھ دینے کے بجائے انہیں تنہا چھوڑ دیتا ہے۔ ٹرمپ نے اس صورتحال کو امریکہ کی خارجہ پالیسی کی سب سے بڑی ناکامی قرار دیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا مستقبل میں مضبوط پالیسیوں کا وعدہ
اپنے بیان میں ڈونلڈ ٹرمپ نے عندیہ دیا کہ اگر انہیں دوبارہ صدر منتخب کیا گیا تو وہ افغانستان اور مشرق وسطیٰ کے حوالے سے ایک مضبوط اور واضح حکمت عملی اپنائیں گے تاکہ ایسے بحران دوبارہ جنم نہ لیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کو اپنے اتحادیوں کا اعتماد بحال کرنے کے لیے عملی اقدامات کرنا ہوں گے اور عالمی سطح پر اپنی ساکھ کو بہتر بنانا ہوگا۔
نتیجہ
ڈونلڈ ٹرمپ کا موقف ہے کہ جوبائیڈن انتظامیہ کی ناقص پالیسیوں نے افغانستان کو شدید نقصان پہنچایا اور وہاں کے عوام کو سنگین مسائل سے دوچار کر دیا۔ ان کے مطابق مستقبل میں بہتر منصوبہ بندی اور مضبوط پالیسیوں کے بغیر نہ صرف افغانستان بلکہ پوری دنیا میں عدم استحکام کا خطرہ برقرار رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں:ڈونلڈ ٹرمپ کا یوکرینی اور روسی صدور سے ملاقات کا اعلان سفارتی کوششیں جاری