ڈیتھ کلاک ایپ: اے آئی کی مدد سے موت کی تاریخ کی پیش گوئی
ایک نئی ایپ “ڈیتھ کلاک” نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ وہ آپ کی موت کے دن کی درست پیش گوئی کر سکتی ہے، جو ایک عرصے سے لوگوں کے ذہنوں میں موجود سوالات کا جواب بن سکتی ہے۔
جولائی میں متعارف کرائی گئی یہ ایپ مصنوعی ذہانت کی مدد سے کام کرتی ہے۔ یہ صارف کی ذاتی معلومات، جیسے کہ غذا، ورزش کی عادات، نیند کی ترتیب اور ذہنی دباؤ کی سطح، کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک انفرادی موت کی تاریخ کا تخمینہ لگاتی ہے۔ اب تک اس ایپ کو 1,25,000 سے زائد افراد ڈاؤن لوڈ کر چکے ہیں، جو اسے روایتی زندگی کے تخمینے کے ماڈلز کے مقابلے میں زیادہ انفرادی اور درست قرار دیتے ہیں۔
ڈیتھ کلاک صارفین کو ایک انوکھا تجربہ فراہم کرتی ہے، جس میں ایک کاؤنٹ ڈاؤن ٹائمر اور گرائم ریپر کے ساتھ ایک “الوداعی” کارڈ شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گوگل کا چیٹ بوٹ جیمنی کا طالب علم کو دھمکی آمیز پیغام، انسان… براہ کرم مر جاؤ
ایپ کے بانی، برینٹ فرانسن، کے مطابق یہ صرف تفریح کے لیے نہیں بلکہ ایک جدید ترین ٹول ہے، جو انشورنس کمپنیوں اور حکومتی اداروں کے استعمال کردہ پرانے ایکچوریل ماڈلز سے زیادہ بہتر اور تفصیلی ہے۔
عام تخمینوں کی جگہ، یہ ایپ ہر فرد کے لیے ایک منفرد پیش گوئی کرتی ہے۔ مثال کے طور پر، امریکہ کی سوشل سیکیورٹی ایڈمنسٹریشن کے مطابق 85 سالہ فرد کے اگلے سال موت کا امکان 10 فیصد ہو سکتا ہے، لیکن ڈیتھ کلاک انفرادی ڈیٹا کی بنیاد پر کہیں زیادہ مخصوص تخمینہ پیش کرتی ہے۔
اس کے ساتھ ہی، ایپ کے فوائد سب کے لیے یکساں نہیں ہوں گے۔ امیر افراد کی طویل عمر کی وجہ سے طبقاتی فرق مزید بڑھ سکتا ہے۔ تحقیق سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ میں امیر ترین مردوں کی عمر غریب ترین مردوں کے مقابلے میں 15 سال زیادہ ہوتی ہے، جبکہ خواتین میں یہ فرق 10 سال کا ہے۔
جہاں یہ ایپ امید پیدا کرتی ہے، وہیں کچھ چیلنجز بھی موجود ہیں۔ “ڈیتھ کلاک ایپ: اے آئی کی مدد سے موت کی تاریخ کی پیش گوئی” ایک انقلابی قدم ہے، لیکن اس کے نتائج کے سماجی اور اقتصادی اثرات پر گہری تحقیق کی ضرورت ہے۔
سے بات کرنے کی 7 ممنوعہ چیزیںChatGPT :یہ بھی پڑھیں