وارنٹ گرفتاری کا پس منظر
لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔ یہ کارروائی پانچ اکتوبر 2023 کو لاہور میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج اور پولیس پر حملے کے مقدمے کی سماعت کے دوران عمل میں آئی۔
عدالت میں کیس کی سماعت
سماعت کے دوران تفتیشی افسر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ علی امین گنڈاپور سمیت دیگر افراد کو بارہا شامل تفتیش ہونے کے لیے طلب کیا گیا، مگر وہ پیش نہیں ہوئے۔ پولیس کے مطابق، یہ تمام افراد احتجاجی مظاہرے کے دوران پولیس اہلکاروں پر حملہ کرنے اور امن عامہ خراب کرنے کے الزامات میں مطلوب ہیں۔
دیگر رہنماؤں کے خلاف بھی کارروائی
عدالت نے نہ صرف علی امین گنڈاپور بلکہ دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں جن میں حماد اظہر، سعید سندھو اور شہباز احمد شامل ہیں، کے خلاف بھی ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔ عدالت نے حکم دیا کہ تمام مطلوب افراد کو آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش کیا جائے۔
سیاسی سطح پر اثرات
یہ اقدام سیاسی ماحول میں ایک بار پھر ہلچل پیدا کر سکتا ہے، خاص طور پر خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ کے خلاف قانونی کارروائی تحریک انصاف کے لیے ایک اور چیلنج بن سکتی ہے۔ قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ عدالت کی جانب سے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری ہونے کے بعد اگر گرفتاری عمل میں آتی ہے تو اس کا براہ راست اثر گنڈاپور کی وزراتِ اعلیٰ پر بھی پڑ سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:جے یو آئی کا پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد نہ کرنے کا فیصلہ