لوگوں کے گریبانوں میں ہاتھ ڈالنا آزادی اظہار رائے نہیں: انوار الحق کاکڑ
انوار الحق کاکڑ کا سیمینار سے خطاب
جامعہ کراچی میں بائیو ٹیکنالوجی اور جنیٹک انجینئرنگ پر منعقدہ سیمینار میں سابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ سخت سوالات سے ڈرنے کی روایت کو ختم کرنا ہوگا۔ سوالات کا مقصد الجھانا نہیں بلکہ سمجھانا ہوتا ہے، اور ہمیں مثبت رویہ اپنانے کی ضرورت ہے۔
سائنسی ترقی اور حکومتی کردار
انوار الحق کاکڑ نے سائنسی ترقی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نے کبھی فزکس یا کیمیا میں ترقی سے منع نہیں کیا۔ انہوں نے استفسار کیا کہ کیا کسی کو نیا مالیکیول دریافت کرنے سے روکا گیا؟ ان کے مطابق، مسائل کا حل سائنسی سوچ اور تحقیق کے ذریعے ممکن ہے۔
مزید پڑھیں: عمران خان کون؟
تنقید کے رجحان پر بات
انہوں نے کہا کہ کیا صرف گالیاں دینا تنقید کے زمرے میں آتا ہے؟ ہمیں محض تنقید کے ماحول سے نکل کر تعمیری مکالمے کی طرف بڑھنا ہوگا۔ انہوں نے تنقید کے بجائے مسائل کا حل تلاش کرنے پر زور دیا۔
شارٹ کٹ کے خلاف پیغام
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ ہماری قوم شارٹ کٹ کی تلاش میں رہتی ہے، جو کہ مسائل کے حل کی راہ میں رکاوٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ تبدیلی انارکی کے خلاف ہونی چاہیے، اور چوائس ہمارے ہاتھ میں ہے۔
مکالمے کی ضرورت
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں مکالمے کو فروغ دینا ہوگا تاکہ معاشرتی مسائل کو بہتر طریقے سے سمجھا جا سکے اور ان کا حل تلاش کیا جا سکے۔ انہوں نے تاریخ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دوسری عالمی جنگ میں 5 کروڑ افراد مارے گئے، لیکن اس کے بعد دنیا نے ترقی کی راہیں تلاش کیں۔