ٹیرف سے بچنے کیلئے ایپل نے مارچ میں بھارت سے ریکارڈ 2 ارب ڈالر مالیت کے آئی فونز درآمد کیے
امریکی ٹیرف سے بچاؤ کی منفرد حکمت عملی
امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مجوزہ درآمدی ٹیرف سے بچنے کے لیے بھارت میں تیار کردہ آئی فونز کو مارچ 2025 میں بڑی مقدار میں امریکا منتقل کیا۔ اس مقصد کے لیے کمپنی نے ایک ماہ میں بھارت سے ریکارڈ 2 ارب ڈالر مالیت کے آئی فونز امریکا برآمد کیے۔
بھارتی سپلائرز کی ریکارڈ برآمدات
خبررساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق ایپل کے دو بڑے بھارتی مینوفیکچررز فاکسکون اور ٹاٹا الیکٹرانکس نے مارچ میں مجموعی طور پر 2 ارب ڈالر کی آئی فون برآمدات کیں۔ فاکسکون نے 1.31 ارب ڈالر جبکہ ٹاٹا نے 612 ملین ڈالر کے آئی فونز امریکا بھیجے۔ یہ مارچ میں کی گئی سب سے بڑی ترسیلات تھیں جو جنوری اور فروری کی مجموعی برآمدات کے برابر تھیں۔
ہوائی جہازوں کے ذریعے ترسیل
ایپل نے ٹیرف کے اطلاق سے قبل اپنے فونز امریکا پہنچانے کے لیے عام شپمنٹ کے بجائے کارگو طیاروں کا استعمال کیا۔ مجموعی طور پر کم از کم 6 کارگو جہازوں کے ذریعے تقریباً 600 ٹن آئی فونز امریکا بھیجے گئے جن کی تعداد 15 لاکھ سے زائد بتائی گئی ہے۔
ماڈلز کی تفصیل اور کسٹمز کلیئرنس
فاکسکون کی برآمدات میں آئی فون 13، 14، 16 اور 16 ای شامل تھے جبکہ ٹاٹا کی ترسیل میں آئی فون 15 اور 16 شامل تھے۔ چنئی ایئرپورٹ سے شکاگو، لاس اینجلس اور نیویارک جیسے شہروں میں یہ فونز بھیجے گئے، جن میں سب سے بڑی کھیپ شکاگو منتقل ہوئی۔ ایپل نے کسٹمز کلیئرنس کے عمل کو تیز کرنے کے لیے چنئی ہوائی اڈے پر کلیئرنس وقت کو 30 گھنٹوں سے گھٹا کر 6 گھنٹے کرنے کی بھی درخواست کی۔
امریکی ٹیرف اور عارضی ریلیف
واضح رہے کہ امریکی صدر نے اپریل کے آغاز میں بھارت سے درآمدات پر 26 فیصد ٹیرف کا اعلان کیا تھا، تاہم بعد ازاں چین کے سوا دیگر تمام ممالک کے لیے یہ ٹیرف عارضی طور پر روک دیے گئے۔ رائٹرز کے مطابق یہ سارا آپریشن ایپل کی جانب سے امریکی ٹیرف کو ’شکست‘ دینے کے لیے ایک کامیاب حکمت عملی قرار دیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ٹرمپ کی نئی پالیسی کے بعد آئی فون کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ متوقع