بلاول بھٹو کا مودی کے خلاف سخت ردعمل
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے میرپورخاص میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مودی کو دریائے سندھ کا گلا گھونٹنے کی اجازت ہرگز نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ اگر مودی نے سندھو پر حملہ کیا تو پھر یا تو سندھ سے پانی بہے گا یا اُن کا خون۔
صدر زرداری کے مؤقف کا دفاع
بلاول بھٹو نے کہا کہ صدر آصف زرداری نے سندھ کے پانی کے تحفظ کا وعدہ کیا تھا اور دریائے سندھ پر نیا کینال بننے سے روک دیا تھا۔ ان کے اس اقدام پر سیاسی یتیموں نے مخالفت کی، لیکن جیالوں نے آواز بلند کر کے سندھو بچانے کی مہم کو مضبوط کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہی اصل سیاست ہے کہ پرامن انداز میں بات منوائی جائے۔
بھارتی رویے پر عالمی سطح پر خدشات
بلاول کا کہنا تھا کہ پہلگام واقعے کو بنیاد بنا کر بھارت سندھ طاس معاہدے سے پیچھے ہٹنا چاہتا ہے، اور اس کا اصل نشانہ سندھ کا پانی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بھارت کے پاس کوئی ثبوت ہے تو پاکستان کے عوام کے سامنے لائے، ورنہ یہ صرف حملے کا بہانہ ہے۔
مودی کو انتہا پسند قرار دیا
چیئرمین پیپلز پارٹی نے مودی کو ’’گجرات کا قصائی‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ جمہوریت کے لبادے میں انتہا پسند ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے اگر جنگ مسلط کی تو پاکستان کے عوام اور افواج اس کا منہ توڑ جواب دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن اگر مجبور کیا گیا تو آخری دم تک لڑیں گے اور سندھو کو ہر قیمت پر بچائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:دریائے سندھ میں یا تو ہمارا پانی بہے گا یا اُن کا خون: بلاول بھٹو کا مودی سرکار کو سخت پیغام