Saturday, April 19, 2025
ہومPoliticsچیف الیکشن کمشنر کی ریٹائرمنٹ: نئی تعیناتی کا خطرہ

چیف الیکشن کمشنر کی ریٹائرمنٹ: نئی تعیناتی کا خطرہ

چیف الیکشن کمشنرکی ریٹائرمنٹ میں صرف 18 روز باقی رہ گئے

چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کی ریٹائرمنٹ کے دن قریب

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ اور کمیشن کے دو دیگر ارکان کی ریٹائرمنٹ میں صرف 18 روز باقی ہیں، تاہم ابھی تک وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان مشاورت کا عمل شروع نہیں ہوسکا۔ یہ صورتحال آئندہ تعیناتیوں کے عمل کو متاثر کرسکتی ہے۔

 ریٹائرمنٹ

چیف الیکشن کمشنر کے علاوہ سندھ اور بلوچستان کے ممبران الیکشن کمیشن بھی 26 جنوری کو اپنی مدت پوری کر لیں گے۔ آئینی تقاضوں کے مطابق نئی تعیناتی کے لیے وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کی مشاورت ضروری ہے تاکہ نظام میں تسلسل برقرار رہے۔

مشاورت کا آئینی طریقہ کار

آئین کے تحت، وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کو مشاورت کے بعد تین نام پارلیمانی کمیٹی کو بھیجنے ہوتے ہیں۔ اگر دونوں کے درمیان اتفاق نہ ہو تو دونوں فریقین الگ الگ تین تین نام پیش کرتے ہیں۔ یہ مشاورت کا عمل شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے انتہائی اہم ہے۔

چیف الیکشن کمشنر کے لیے اہلیت کے تقاضے

آئین کے مطابق، 68 سال سے کم عمر سپریم کورٹ کا جج، تجربہ کار ٹیکنوکریٹ یا بیوروکریٹ چیف الیکشن کمشنر کے عہدے کے لیے اہل ہوسکتا ہے۔ ان عہدوں پر تعیناتی کے لیے امیدوار کا غیر جانبدار اور باصلاحیت ہونا ضروری ہے تاکہ الیکشن کمیشن کا وقار برقرار رہے۔

پارلیمانی کمیٹی کا کردار

چیف الیکشن کمشنر اور دیگر ارکان کی حتمی تعیناتی کا فیصلہ 12 رکنی پارلیمانی کمیٹی کرتی ہے۔ یہ کمیٹی متفقہ یا اکثریتی رائے کی بنیاد پر امیدواروں کا انتخاب کرتی ہے، تاکہ تعیناتی کا عمل سیاسی مداخلت سے پاک ہو۔

 آئینی ترمیم کا اثر

آئین میں کی گئی 26ویں ترمیم کے تحت، اگر نئی تعیناتی بروقت نہ ہو تو موجودہ چیف الیکشن کمشنر اور ارکان اپنی ذمہ داریاں جاری رکھیں گے۔ اس دوران، ان کی مدت ملازمت میں ازخود توسیع ہوجائے گی، تاکہ الیکشن کمیشن کی فعالیت میں کوئی رکاوٹ نہ آئے۔

یہ بھی پڑھیں:ملک کا مفاد سب سے پہلے: احسن اقبال

Most Popular