ریکارڈ بارش اور کلاؤڈ برسٹ کے اثرات
چکوال میں شدید بارش کے نتیجے میں سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق شہر اور نواحی علاقوں میں کلاؤڈ برسٹ کے باعث 400 ملی میٹر سے زائد بارش ریکارڈ کی گئی۔ للیاندی میں 423 ملی میٹر، وہالی زیر میں 351 ملی میٹر جبکہ چوآسیدن شاہ میں 330 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی، جس کے باعث نشیبی علاقے مکمل طور پر زیرآب آگئے ہیں۔
اموات اور زخمیوں کی اطلاع
نواحی علاقے کھیوال میں ایک مکان کی چھت گرنے سے ایک شخص اور ایک بچہ جاں بحق ہوگئے جبکہ اس حادثے میں خاتون اور ایک بچی زخمی ہوئیں۔ ضلعی انتظامیہ نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے متاثرین کو فوری طبی امداد فراہم کی ہے۔
ضلعی انتظامیہ کا ردعمل اور پاک فوج کی ممکنہ مدد
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر بلال بن حفیظ نے کہا کہ چکوال میں اب تک 370 ملی میٹر سے زائد بارش ریکارڈ ہو چکی ہے اور ہنگامی صورتحال کے باعث ریسکیو عملہ مسلسل شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لیے سول انتظامیہ کے ساتھ ساتھ پاک فوج کی مدد بھی لی جائے گی۔
متاثرہ علاقے اور شہری نقل مکانی
ڈھوک مستانی، پادشہان اور دیگر نشیبی علاقوں میں پانی گھروں میں داخل ہو چکا ہے، جس کے نتیجے میں شہریوں نے اپنے گھروں کو چھوڑ کر محفوظ مقامات کی طرف نقل مکانی شروع کر دی ہے۔ ریسکیو ٹیمیں مسلسل امدادی کاموں میں مصروف ہیں تاکہ قیمتی جانوں کو محفوظ بنایا جا سکے۔
پنجاب بھر میں بارشوں سے تباہی
چکوال کے علاوہ پنجاب کے دیگر اضلاع میں بھی بارشوں نے تباہی مچا دی ہے۔ لاہور، فیصل آباد، جہلم، سرگودھا، شیخوپورہ اور اوکاڑہ میں مختلف حادثات کے نتیجے میں 28 افراد جاں بحق اور 90 زخمی ہوئے۔ لاہور میں سب سے زیادہ 12 افراد جان سے گئے، جبکہ فیصل آباد میں 8، شیخوپورہ میں 3 اور اوکاڑہ میں 2 افراد ہلاک ہوئے۔
کے پی میں گلیشیئر پھٹنے کا خطرہ
ادھر خیبرپختونخوا میں گلیشیائی جھیل پھٹنے کا الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق مسلسل بارشوں کے باعث شمالی علاقوں میں گلیشیئرز کے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سندھ میں مون سون ہوائیں داخل، کل سے بارشوں کا نیا سلسلہ شروع ہونے کا امکان