Saturday, May 31, 2025
ہومPoliticsآج کل ذیابیطس کا مرض تیزی سے کیوں پھیل رہا ہے؟ اہم...

آج کل ذیابیطس کا مرض تیزی سے کیوں پھیل رہا ہے؟ اہم وجہ سامنے آگئی

نیا بھر میں ذیابیطس ٹائپ 2 کا مرض تیزی سے بڑھتا جا رہا ہے، جسے ایک عالمی وبا قرار دیا جا رہا ہے۔ عمومی طور پر یہ سمجھا جاتا ہے کہ چینی کا زیادہ استعمال اس بیماری کی اہم وجہ ہے، لیکن اب ایک تازہ سائنسی تحقیق میں یہ بات واضح کی گئی ہے کہ ہر قسم کی چینی ذیابیطس ٹائپ 2 کے خطرے میں یکساں کردار ادا نہیں کرتی۔

سیال چینی: سب سے بڑا خطرہ

امریکا کی بریگھم ینگ یونیورسٹی کی اس نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ سافٹ ڈرنکس، سوڈا اور فروٹ جوسز جیسے مشروبات میں شامل چینی کی اقسام ذیابیطس ٹائپ 2 کے خطرے کو نمایاں حد تک بڑھا دیتی ہیں۔ تحقیق میں شامل ماہرین نے درجنوں تحقیقی رپورٹس اور 5 لاکھ سے زائد افراد کے ڈیٹا کا جامع تجزیہ کیا، جن کا تعلق مختلف ممالک سے تھا۔

تحقیق سے یہ بات سامنے آئی کہ سیال مشروبات کے ذریعے چینی کو جزوِ بدن بنانے سے نہ صرف ذیابیطس کا خطرہ 25 فیصد تک بڑھ جاتا ہے، بلکہ اگر کوئی فرد روزانہ 4 گلاس سافٹ ڈرنکس پیتا ہے تو اس کا ذیابیطس میں مبتلا ہونے کا امکان 20 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

ٹھوس چینی کا کم اثر

اس تحقیق میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ کھانے کی شکل میں چینی جیسے مٹھائیاں یا دیگر قدرتی شکر والی غذائیں جیسے پھل یا دودھ وغیرہ، جگر کے میٹابولک افعال پر اتنا شدید اثر نہیں ڈالتی جتنا سیال چینی ڈالتی ہے۔ ماہرین کے مطابق سافٹ ڈرنکس اور فروٹ جوسز میں شامل فریکٹوز براہ راست جگر کے افعال پر اثر انداز ہوتا ہے، جس سے جگر میں چربی بڑھنے لگتی ہے اور انسولین کی مزاحمت میں اضافہ ہوتا ہے، یہی عوامل ذیابیطس کی بنیاد بنتے ہیں۔

فروٹ جوسز: فائدے کم، نقصان زیادہ

تحقیق میں بتایا گیا کہ اگرچہ فروٹ جوسز میں وٹامنز اور غذائی اجزاء شامل ہوتے ہیں، لیکن ان میں موجود بلند مقدار میں شکر ان کے ممکنہ فوائد کو زائل کر دیتی ہے۔ اس لیے پھل کے مقابلے میں فروٹ جوسز کو روزانہ پینا صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔

تحقیق کی اہمیت

یہ اپنی نوعیت کی پہلی تحقیق ہے جس میں شکر کی مختلف اقسام اور ذیابیطس ٹائپ 2 کے خطرے کے درمیان فرق کو تفصیل سے بیان کیا گیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس تحقیق سے حاصل ہونے والے نتائج پالیسی سازوں، ڈاکٹروں اور عوام کے لیے ایک اہم رہنمائی فراہم کرتے ہیں کہ وہ اپنی غذائی عادات میں کیا تبدیلی لائیں تاکہ اس موذی مرض سے بچا جا سکے۔

تجاویز اور اقدامات

ماہرین نے تجویز دی ہے کہ میٹھے مشروبات پر ٹیکسز عائد کیے جائیں اور عوام کو آگاہی دی جائے کہ وہ سادہ پانی، دودھ یا بغیر شکر والی غذائیں اختیار کریں۔ صرف روزمرہ معمولات میں یہ چھوٹی تبدیلیاں بھی ذیابیطس ٹائپ 2 جیسے دائمی مرض سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔

یہ تحقیق معروف سائنسی جریدے “ایڈوانسز ان نیوٹریشن” (Advances in Nutrition) میں شائع ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:جوان افراد میں ذیابیطس جیسا مرض تیزی سے عام ہونے کی اہم وجوہات جانیں

Most Popular