Friday, May 2, 2025
ہومArticlesانگلینڈ کے 90 فیصد سے زائد اسکولوں میں موبائل فونز پر پابندی...

انگلینڈ کے 90 فیصد سے زائد اسکولوں میں موبائل فونز پر پابندی عائد

انگلینڈ کے 90 فیصد سے زائد اسکولوں میں موبائل فونز پر پابندی عائد

اسکولوں میں فحش مواد تک رسائی پر تشویش، سوشل میڈیا پر قانونی قدغن کا مطالبہ

لندن: انگلینڈ میں تعلیم کے شعبے میں ایک بڑی تبدیلی دیکھنے میں آئی ہے جہاں 90 فیصد سے زائد اسکولوں نے موبائل فونز کے استعمال پر پابندی عائد کردی ہے۔ یہ اقدام بچوں کی ذہنی و جسمانی صحت کے تحفظ اور تعلیمی ماحول کو بہتر بنانے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔

نیشنل ایجوکیشن یونین کا مؤقف

غیر ملکی میڈیا کے مطابق نیشنل ایجوکیشن یونین کے سربراہ نے اسکولوں میں موبائل فونز پر پابندی کو خوش آئند قرار دیا اور 16 سال سے کم عمر بچوں کے لیے سوشل میڈیا کے استعمال پر بھی قانونی پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔ یونین کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے حکومت کو واضح قانون سازی کرنی چاہیے تاکہ بچوں کو مضر مواد سے بچایا جا سکے۔

12 سالہ بچوں کو فحش مواد تک رسائی

ایک حالیہ سروے میں انکشاف ہوا ہے کہ اوسطاً 12 سالہ بچے کو اپنے موبائل فون کے ذریعے فحش مواد تک آسان رسائی حاصل ہے، جو ان کے ذہنی نشو و نما، صنفی سوچ اور تعلقات کے بارے میں غلط تصورات کو جنم دیتا ہے۔ یونین سربراہ نے خبردار کیا کہ یہ صورت حال لڑکوں کی ذہنی صحت کے لیے نہایت نقصان دہ ہے اور لڑکیوں و خواتین کے خلاف امتیازی رویوں کو فروغ دیتی ہے۔

تعلیمی ماہرین کا ردعمل

تعلیمی ماہرین کا کہنا ہے کہ موبائل فونز کی اسکولوں میں موجودگی سے نہ صرف تعلیمی کارکردگی متاثر ہوتی ہے بلکہ طلبہ کی توجہ بھی بٹتی ہے۔ ان کے مطابق اس اقدام سے نہ صرف بچوں کے لیے تعلیمی ماحول مزید مؤثر بنے گا بلکہ ان کی سوشل میڈیا سے وابستہ منفی عادات میں بھی کمی آئے گی۔

حکومتی اقدامات کی ضرورت

یونین اور ماہرین تعلیم نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بچوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے سوشل میڈیا کمپنیوں کو بھی قانون کے دائرے میں لایا جائے اور فحش مواد کی رسائی کو روکنے کے لیے سخت اقدامات کیے جائیں۔

یہ بھی پڑھیں:رات کو سونے سے پہلے اسمارٹ فون استعمال کرتے ہیں؟ نیند کی تباہی کا سبب بن سکتا ہے

Most Popular