Monday, September 8, 2025
ہومPoliticsاس وقت اسٹیبلشمنٹ یا حکومت کی کوئی مجبوری نظرنہیں آتی کہ وہ...

اس وقت اسٹیبلشمنٹ یا حکومت کی کوئی مجبوری نظرنہیں آتی کہ وہ عمران خان سے بات کریں: فیصل چوہدری

عمران خان سے ملاقات اور صورتحال کا تجزیہ

اسلام آباد میں بانی پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری نے کہا ہے کہ اس وقت اسٹیبلشمنٹ یا حکومت کی طرف سے عمران خان سے مذاکرات کی کوئی مجبوری نظر نہیں آتی۔ اگر بات چیت ہوئی بھی تو وہ ان ہی کی شرائط پر ہوگی۔ انہوں نے یہ بات جیو نیوز کے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘‘ میں کہی، جہاں انہوں نے عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ہونے والی ملاقات کی تفصیلات بھی بتائیں۔

پاک فوج کی فتح اور سیاسی ماحول کی تبدیلی

فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ بھارت کے خلاف پاک فوج کی کامیابی کے بعد ملک میں سیاسی انتشار کی فضا تقریباً ختم ہو گئی ہے اور اب صورتحال پہلے سے بالکل مختلف ہو چکی ہے۔ ان کے مطابق پی ٹی آئی کو اب اپنے بانی کی رہائی کے لیے جذباتی ردعمل سے ہٹ کر سنجیدہ سیاسی حکمت عملی اپنانا ہوگی۔

سیاسی حکمت عملی کی کمی اور اس کے نتائج

فیصل چوہدری نے واضح کیا کہ پارٹی قیادت کی جانب سے سیاسی حکمت عملی نہ اپنانے سے عمران خان کو نقصان پہنچا ہے۔ اگر پارٹی کی باہری قیادت نے سیاسی انداز نہ اپنایا تو بانی کی قید میں طوالت آ سکتی ہے۔

9 مئی کے مقدمات اور ممکنہ سیاسی نتائج

ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کا “وکٹ کے دونوں طرف کھیلنے” کا اشارہ بھی پارٹی کی موجودہ قیادت کی طرف تھا۔ فیصل چوہدری نے خبردار کیا کہ 9 مئی کے مقدمات میں اگلے 40 دن کے اندر اندر سزائیں اور نااہلیاں ممکن ہیں، جو ملکی سیاسی نقشے کو بدل سکتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:تاریک قانونی و سیاسی مستقبل، عمران خان امریکا سے آئے ڈاکٹرز سے ملنے کیلئے تیار

Most Popular