Thursday, April 17, 2025
ہومHealthجعلی بھارتی کارڈیالوجسٹ کی غفلت سے 7 مریضوں کی موت واقع، تحقیقات...

جعلی بھارتی کارڈیالوجسٹ کی غفلت سے 7 مریضوں کی موت واقع، تحقیقات جاری

    جعلی بھارتی کارڈیالوجسٹ کی غفلت سے 7 مریضوں کی موت واقع

لندن کا مشہور کارڈیالوجسٹ بن کر ایک جعلی ڈاکٹر نے بھارت میں دل کے 15 آپریشن کیے، جس کے نتیجے میں سات مریضوں کی جان چلی گئی۔ تاہم، متعلقہ حکام نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

بھارتی نیوز چینل این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع دموہ میں دو مہینے کے دوران ہونے والی اموات کے بعد ہیومن رائٹس کمیشن میں شکایت درج کرائی گئی۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ملزم کی شناخت نریندر یادو کے طور پر کی گئی ہے، جنہوں نے خود کو برطانیہ کے مشہور کارڈیالوجسٹ ڈاکٹر این جان کیم کے طور پر پیش کیا تھا اور دعویٰ کیا تھا کہ وہ لندن میں رہتے ہیں۔

شکایت کے بعد سے ملزم غائب ہے اور اس کے خلاف درج شکایت میں کہا گیا ہے کہ غلط علاج کے سبب مریضوں کی موت واقع ہوئی۔ نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن میں درج کی جانے والی شکایت میں مزید کہا گیا کہ ملزم نے برطانوی معالج کا نام استعمال کرکے مریضوں کو گمراہ کیا۔

تحقیقات کا آغاز

ضلع دموہ کے کلکٹر سدھیر کوچار نے کہا کہ تحقیقات کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی ہے، تاہم اس معاملے پر مزید تبصرہ نہیں کیا گیا۔

مدھیہ پردیش کے رہائشی نبی قریشی کی 63 سالہ والدہ رہیسہ کو دل کا دورہ پڑنے کے بعد 13 جنوری کو ہسپتال میں داخل کیا گیا، اور 14 جنوری کو ان کی انجیوگرافی کی گئی۔ چند دن بعد، انہیں دوبارہ دل کا دورہ پڑا اور وینٹی لیٹر پر منتقل کرنے کے بعد وہ انتقال کر گئیں۔ نبی قریشی نے کہا کہ انہیں بتایا گیا تھا کہ ہارٹ اٹیک کی وجہ سے ان کی والدہ کا انتقال ہوا، لیکن بعد میں میڈیا کے ذریعے یہ انکشاف ہوا کہ ایک جعلی ڈاکٹر آپریشن کر رہا تھا۔

اسی طرح ایک اور کیس میں جتندر سنگھ نے کہا کہ ان کے والد منگل سنگھ کو 4 فروری کو گیس کی شکایت ہونے پر ہسپتال میں داخل کیا گیا، جہاں انجیوگرافی کے بعد انہیں ہارٹ سرجری کا مشورہ دیا گیا۔ جتندر سنگھ کے مطابق، سرجری کے چند گھنٹے بعد ان کے والد کی موت واقع ہو گئی، اور نہ تو آپریشن کے دوران ڈاکٹر دستیاب تھے اور نہ ہی سرجری کے بعد۔ انہیں یہ بھی بتایا گیا کہ مریض کو انجکشن لگانے کے لیے 8 ہزار روپے کا انجکشن لانے کو کہا گیا، حالانکہ وہ انجکشن مریض کو نہیں لگایا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:صرف ہفتے میں ایک یا دو دن ورزش؟ صحت پر حیرت انگیز مثبت اثرات

Most Popular