Monday, September 8, 2025
ہومHealthمعدے اور دماغ کے درمیان حیران کن تعلق: موٹاپا ذہنی دباؤ کی...

معدے اور دماغ کے درمیان حیران کن تعلق: موٹاپا ذہنی دباؤ کی وجہ بن سکتا ہے

تحقیق کا بنیادی انکشاف

سائنسدانوں نے نئی تحقیق میں یہ حیران کن تعلق دریافت کیا ہے کہ معدے میں موجود بیکٹیریا کس طرح دماغی افعال کو متاثر کرتے ہیں۔ امریکا کی جارجیا اسٹیٹ یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق جسمانی وزن بڑھنے سے معدے کے بیکٹیریا کی ساخت میں تبدیلی آتی ہے، جو دماغی مسائل جیسے انزائٹی (ذہنی دباؤ) کا خطرہ بڑھا سکتی ہے۔

چوہوں پر کی گئی تحقیق کے اہم نکات

تحقیق کے دوران 32 چوہوں کو دو گروپوں میں تقسیم کیا گیا، جن میں سے ایک گروپ کو چکنائی سے بھرپور غذا دی گئی۔ نتائج سے ظاہر ہوا کہ موٹاپے کا شکار چوہے زیادہ انزائٹی جیسے رویے ظاہر کر رہے تھے۔ ساتھ ہی ان کے دماغ کے اس حصے میں بھی تبدیلی دیکھی گئی جو جسم کے میٹابولزم کو کنٹرول کرتا ہے۔

معدے کے بیکٹیریا کا دماغ پر اثر

تحقیق میں یہ بھی مشاہدہ کیا گیا کہ موٹے چوہوں کے معدے میں موجود بیکٹیریا کی اقسام بدل گئی تھیں، جو دماغی رویوں کو کنٹرول کرنے میں کردار ادا کر سکتی ہیں۔ یہ ثبوت اس نظریے کو مضبوط کرتے ہیں کہ معدے کا دماغ کے ساتھ براہ راست تعلق ہے۔

غذا، جینز اور ماحولیاتی عوامل کا مجموعی کردار

محققین نے تسلیم کیا کہ اگرچہ غذا جسمانی اور ذہنی صحت میں اہم کردار ادا کرتی ہے، لیکن جینز، طرز زندگی، ماحولیاتی دباؤ اور سماجی حیثیت جیسے دیگر عوامل بھی موٹاپے اور دماغی مسائل کا باعث بن سکتے ہیں۔

تحقیقی سفر کا اگلا مرحلہ

ماہرین اب اس پر مزید تحقیق کریں گے کہ کس حد تک معدے کے بیکٹیریا اور دماغی مسائل کا تعلق ہے اور کن طریقوں سے غذا یا طرز زندگی میں تبدیلی لا کر اس تعلق کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:جگر کی صحت کے لیے فائدہ مند اور نقصان دہ غذائیں کونسی ہوتی ہیں؟

Most Popular