وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف نے پریس کانفرنس میں انکشاف کیا ہے کہ پرائیویٹ ٹورز آپریٹرز کی غفلت کی وجہ سے ہزاروں پاکستانی شہری اس سال حج کی سعادت سے محروم رہ جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان کا مجموعی حج کوٹہ ایک لاکھ 79 ہزار تھا، جس میں 50 فیصد سرکاری اور 50 فیصد نجی شعبے کو دیا گیا تھا۔ سرکاری اسکیم کے تحت وزارت نے بروقت انتظامات کیے، لیکن نجی شعبے میں بروقت کارروائی نہ ہو سکی۔
سعودی حکومت نے نجی ٹور آپریٹرز کو 14 فروری تک 25 فیصد رقم جمع کرانے کی ہدایت کی تھی، اور بعد میں ایک ہفتے کی اضافی مہلت بھی دی، مگر اس کے باوجود پرائیویٹ شعبے نے مقررہ وقت میں ادائیگیاں نہیں کیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ جب حکومت کو اس معاملے کا علم ہوا تو سعودی حکام سے مزید مہلت کی درخواست کی گئی، تاہم سعودی پالیسی پوری دنیا پر لاگو ہوتی ہے اس لیے صرف دس ہزار افراد کا کوٹہ ہی بچایا جا سکا۔
وفاقی وزیر کے مطابق اس وقت نجی شعبے سے صرف 25,698 افراد حج پر جا سکیں گے۔ وزیراعظم کی ہدایت پر انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جو تاخیر اور غفلت کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ سرکاری حج پروازیں 31 مئی تک جاری رہیں گی اور تمام عازمین کو یکساں سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت دے دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:غلاف کعبہ کو حج سے قبل تین میٹر اونچا کر دیا گیا

