آم کے فوائد اور استعمال میں اعتدال
آم کو پھلوں کا بادشاہ کہا جاتا ہے، جو نہ صرف ذائقے میں بہترین ہوتا ہے بلکہ صحت کے لیے بھی انتہائی مفید ہے۔ آم میں قدرتی مٹھاس، وٹامنز، فائبر، پوٹاشیم اور اینٹی آکسیڈنٹس کی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے، جو جسم کے مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے، آئرن جذب کرنے، خلیات کی صحت بہتر بنانے اور توانائی فراہم کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
صحت مند افراد کے لیے تجویز کردہ مقدار
طبی ماہرین کے مطابق آم میں فائبر کی مقدار دیگر پھلوں کی نسبت کم جبکہ قدرتی شکر زیادہ ہوتی ہے، اس لیے اس کا استعمال اعتدال میں کرنا بہتر ہوتا ہے۔ صحت مند افراد روزانہ ڈیڑھ سے 2 کپ یا 330 گرام سے زیادہ آم کھانے سے گریز کریں تاکہ بلڈ گلوکوز لیول پر منفی اثرات نہ ہوں۔
ذیابیطس کے مریضوں کے لیے احتیاط
اگرچہ ذیابیطس کے مریض بھی آم کھا سکتے ہیں، لیکن مقدار کا خاص خیال رکھنا ضروری ہے۔ ان کے لیے ایک دن میں زیادہ سے زیادہ 2 سلائس آم کھانے کی تجویز دی جاتی ہے، اور کھانے کے بعد بلڈ شوگر کی سطح چیک کرنا بہتر ہوتا ہے تاکہ آئندہ مقدار کا اندازہ لگایا جا سکے۔
پانی میں بھگو کر آم کھانے کے فوائد
آم کو کھانے سے پہلے پانی میں بھگو دینا نہ صرف اس کی گرمی کم کرتا ہے بلکہ آم میں موجود کچھ اجزاء جو جسم میں تیزابیت پیدا کر سکتے ہیں، وہ بھی کم ہو جاتے ہیں، اس لیے یہ عمل صحت کے لیے فائدہ مند سمجھا جاتا ہے۔
غذائی اجزاء کا خزانہ
ایک آم میں پروٹین، کاربوہائیڈریٹس، فائبر، وٹامن سی، وٹامن اے، بی6، وٹامن ای، وٹامن کے، کاپر، فولیٹ، پوٹاشیم، میگنیشم اور ریبوفلوین جیسے اہم اجزا موجود ہوتے ہیں جو جسم کی عمومی صحت کے لیے ضروری ہیں۔
نوٹ
یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع شدہ معلومات پر مبنی ہے۔ کسی بھی قسم کی بیماری یا خوراک سے متعلق فیصلہ لینے سے قبل اپنے معالج سے ضرور مشورہ کریں۔
یہ بھی پڑھیں:روزانہ صرف ایک آڑو کھانے سے جسم پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟