بھارتی حکومت کی جانب سے آزادی اظہار رائے پر ایک اور وار کرتے ہوئے عالمی شہرت یافتہ صوفی گلوکارہ عابدہ پروین کا انسٹاگرام اکاؤنٹ بھارت میں بلاک کر دیا گیا ہے۔ بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا کے مطابق بھارت کے متعدد سوشل میڈیا صارفین نے عابدہ پروین کے انسٹاگرام اکاؤنٹ تک رسائی نہ ہونے پر مایوسی کا اظہار کیا اور اس کے اسکرین شاٹس شیئر کیے۔
بھارتی سوشل میڈیا صارفین نے مودی حکومت کے اس اقدام پر تنقید کرتے ہوئے اسے “بوکھلاہٹ” اور فن و ثقافت پر قدغن لگانے کی کوشش قرار دیا ہے۔ صارفین نے کہا کہ موسیقی سرحدوں کی محتاج نہیں ہوتی، اور اس طرح کے فیصلے دونوں ملکوں کے عوام کے درمیان محبت اور ثقافتی روابط کو متاثر کرتے ہیں۔
عابدہ پروین سے قبل بھی بھارت کی جانب سے پاکستانی فنکاروں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو بلاک کرنے کی ایک طویل فہرست سامنے آ چکی ہے۔ ان میں راحت فتح علی خان، عاطف اسلم، علی ظفر، آئمہ بیگ، ماہرہ خان، فواد خان، ہانیہ عامر اور فرحان سعید جیسے معروف فنکار شامل ہیں۔
علاوہ ازیں، بھارتی حکومت کی جانب سے صبا قمر، ماورہ حسین اور عدنان صدیقی سمیت دیگر کئی پاکستانی اداکاروں کے انسٹاگرام اکاؤنٹس بھی بلاک کیے جا چکے ہیں۔ بھارتی حکومت صرف فنکاروں تک محدود نہیں رہی بلکہ اس نے کئی پاکستانی کھلاڑیوں، صحافیوں، سوشل میڈیا انفلوئنسرز، نیوز چینلز اور ڈراما چینلز کے یوٹیوب اور فیس بک پیجز پر بھی پابندیاں لگا رکھی ہیں۔
یہ اقدام بھارت میں بڑھتی ہوئی عدم برداشت اور ثقافتی رابطوں پر قدغن کے مترادف سمجھا جا رہا ہے، جس پر دونوں ملکوں کے امن پسند حلقے تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:بھارت نے وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ کا آفیشل سوشل میڈیا اکاؤنٹ بھی بلاک کردیا