بھارت کی الزام تراشی بے نقاب
پہلگام واقعہ جس میں 22 اپریل کو 26 افراد جان کی بازی ہار گئے، ایک انسانی المیہ تھا جس پر ہر ذی شعور دل دکھی ہوا۔ تاہم، افسوس کا مقام ہے کہ بھارتی حکومت نے اس واقعے پر ایک بار پھر غیر ذمہ دارانہ رویہ اپناتے ہوئے کسی بھی تحقیق یا ثبوت کے بغیر اس کا الزام پاکستان پر ڈال دیا۔ بھارتی حکومت کا یہ رویہ نہ صرف غیرسنجیدہ ہے بلکہ بین الاقوامی قوانین اور سفارتی آداب کے بھی سراسر خلاف ہے۔
پاکستان کا ذمہ دارانہ مؤقف
پاکستان نے پہلگام واقعے کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور واضح طور پر کہا کہ پاکستان ہر قسم کی غیرجانبدار تحقیقات کے لیے تیار ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے پیشکش کی گئی کہ اگر بھارت چاہے تو بین الاقوامی مبصرین یا کسی بھی نیوٹرل ادارے کی مدد سے مشترکہ تحقیقات کی جا سکتی ہیں، تاکہ اصل حقائق سامنے آئیں۔
بھارت کی سیاسی چالیں
بھارت کی جانب سے اس واقعے کو بنیاد بنا کر سندھ طاس معاہدہ معطل کرنا اور پاکستان کے خلاف جنگی بیانات دینا ایک اور مثال ہے کہ کس طرح بھارتی حکومت داخلی ناکامیوں اور انتخابی دباؤ سے توجہ ہٹانے کے لیے پاکستان دشمن بیانیہ استعمال کرتی ہے۔ پلوامہ ہو یا اب پہلگام، مودی سرکار ہر موقع پر سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتی ہے۔
روسی مؤقف نے بھارت کو جھٹکا دیا
روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے بھارتی ہم منصب سے گفتگو میں واضح الفاظ میں کہا کہ پاکستان اور بھارت کو کشیدگی ختم کرنے کے لیے شملہ معاہدہ اور لاہور اعلامیے کی روشنی میں دو طرفہ مذاکرات کرنے چاہییں۔ روس جیسے عالمی طاقت کا یہ بیان ثابت کرتا ہے کہ دنیا اب بھارتی ہٹ دھرمی کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں۔
پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت کا دوٹوک پیغام
پاکستان کی عسکری اور سیاسی قیادت نے بھارت کو واضح پیغام دے دیا ہے کہ اگر میلی آنکھ سے پاکستان کی طرف دیکھا گیا تو پوری قوم متحد ہو کر منہ توڑ جواب دے گی۔ پاکستان امن چاہتا ہے لیکن کسی بھی مہم جوئی یا جارحیت کا سامنا کرنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔
قوم کا اتحاد ہی اصل طاقت
سید محسن گیلانی اور دیگر قومی قیادت کی جانب سے یہ مؤقف واضح کیا گیا ہے کہ پاکستان کی سالمیت پر آنچ برداشت نہیں کی جائے گی۔ اگر دشمن نے غلطی کی تو پاکستان کی 24 کروڑ عوام، سیاسی قیادت، اور دفاعی ادارے ایک صف میں کھڑے ہوں گے اور دشمن کو ایسی سزا دی جائے گی جو تاریخ یاد رکھے گی۔
یہ بھی پڑھیں:بھارت جتنی طاقت استعمال کرے گا اس سے زیادہ ہم طاقت سے جواب دیں گے: خواجہ آصف