امریکی اخبار کی رپورٹ کا انکشاف
امریکی اخبار کی ایک تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارتی میڈیا نے پاک بھارت کشیدگی کے دوران پاکستانی طیارے مارگرانے سے متعلق غلط خبریں چلائیں۔ رپورٹ کے مطابق بھارتی میڈیا نے غزہ میں ہونے والے دھماکوں کی ویڈیوز کو پاکستان پر حملے کے طور پر پیش کیا، جس کا کوئی ثبوت یا آزاد تصدیق موجود نہیں تھی۔ ان ویڈیوز کو حتمی سچ کے طور پر نشر کیا گیا، حالانکہ وہ گمراہ کن تھیں۔
ریاستی پراپیگنڈے کا آلہ بن گیا بھارتی میڈیا
رپورٹ کے مطابق پاک بھارت کشیدگی کے دوران بھارتی میڈیا ریاستی پراپیگنڈے کا ایک آلہ بن چکا تھا، جس نے بھارتی جمہوریت کے دعووں کو مشکوک بنادیا۔ میڈیا اداروں نے کسی بھی خبر کی تصدیق کیے بغیر حکومتی بیانیے کو فروغ دیا اور غلط بیانی سے کام لیا۔
بھارتی صحافی کا اعتراف اور حکومتی کریک ڈاؤن
معروف بھارتی صحافی راج دیپ نے اعتراف کیا کہ پاکستانی طیارے گرانے کی خبر درست نہیں تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت نے اس سچ کو سامنے لانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی۔ متعدد صحافیوں اور سوشل میڈیا صارفین کو نشانہ بنایا گیا اور حکومت نے سچ بولنے پر کریک ڈاؤن کیا۔
پاکستانی اکاؤنٹس کا نشانہ بننا
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ بھارتی حکومت کی قانونی درخواست پر 8 ہزار سے زائد سوشل میڈیا اکاؤنٹس بھارت میں بلاک کیے گئے، جن میں اکثریت پاکستانی شہریوں کی تھی۔ یہ اقدام سچ چھپانے اور اپنے بیانیے کو تھوپنے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
پاکستانی آپریشن بنیان مرصوص کی بھی تعریف
امریکی اخبار نے پاک فوج کے حالیہ آپریشن بنیان مرصوص کو ایک بڑی کامیابی قرار دیا اور اس پر خصوصی مضمون شائع کیا، جس سے واضح ہوتا ہے کہ عالمی سطح پر پاکستان کی پیشہ ورانہ عسکری حکمت عملی کو تسلیم کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:بھارت نے پورے خطے کو جنگ میں دھکیلا، پاکستان نے ثابت کیا کہ عزت و وقار پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا

