Monday, September 8, 2025
ہومPoliticsمہنگائی 59 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی: ادارہ شماریات

مہنگائی 59 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی: ادارہ شماریات

مہنگائی 59 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی: ادارہ شماریات

اسلام آباد: پاکستان کے ادارہ شماریات نے تازہ ترین اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ مہنگائی کی شرح حالیہ عرصے میں 59 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔ ادارہ شماریات کے مطابق، یہ تاریخی کمی معیشت کے مختلف عوامل، حکومتی پالیسیوں اور عالمی سطح پر قیمتوں میں استحکام کی وجہ سے ہوئی ہے۔

مہنگائی کی شرح میں کمی کی وجوہات

ادارے کے مطابق مہنگائی میں کمی کی سب سے بڑی وجہ پاکستان میں زرعی پیداوار میں بہتری ہے۔ کسانوں کی محنت اور حکومت کی کسان دوست پالیسیوں نے اشیائے خوردونوش کی قیمتوں کو قابو میں رکھنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ اس کے علاوہ عالمی سطح پر تیل اور گیس کی قیمتوں میں کمی نے بھی پاکستان کی معیشت پر مثبت اثرات مرتب کیے ہیں، جس سے توانائی کی قیمتوں میں استحکام آیا ہے۔

دوسری جانب حکومت کی طرف سے مختلف اقدامات، جیسے کہ روپے کی قدر میں بہتری اور غیر ضروری اشیاء کی درآمدات پر قابو پانے کے لیے پالیسیوں کی تبدیلی، نے مہنگائی کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔

اعداد و شمار اور تجزیہ

ادارہ شماریات کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، مہنگائی کی شرح اس وقت 3.9 فیصد تک پہنچ چکی ہے، جو گزشتہ چھ دہائیوں میں سب سے کم سطح ہے۔ یہ سطح 1966 کے بعد سب سے کم ہے، جب مہنگائی کی شرح 3.5 فیصد تھی۔

مختلف شعبوں کی قیمتوں میں کمی کا جائزہ لیا جائے تو اشیائے خوراک، خصوصاً آٹا، چاول، دالیں اور سبزیاں، کی قیمتوں میں نمایاں کمی آئی ہے۔ اس کے علاوہ توانائی کے شعبے میں بھی گیس اور بجلی کی قیمتوں میں استحکام دیکھنے کو ملا ہے، جو عام آدمی پر مہنگائی کے دباؤ کو کم کرنے میں معاون ثابت ہوا ہے۔

معاشی ماہرین کی رائے

ماہرین کا کہنا ہے کہ مہنگائی کی شرح میں یہ کمی ایک مثبت علامت ہے اور اگر یہ رجحان برقرار رہتا ہے تو پاکستان کی معیشت کو فائدہ پہنچ سکتا ہے۔ ان کے مطابق، حکومت کو اس استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے اپنی اقتصادی پالیسیوں کو مزید مضبوط کرنا ہوگا تاکہ مستقبل میں مہنگائی پر قابو پایا جا سکے اور عوام کی زندگیوں میں بہتری لائی جا سکے۔

حکومتی اقدامات اور مستقبل کی توقعات

حکومت نے اس کامیابی کو اپنی معاشی پالیسیوں کی کامیابی قرار دیا ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ آئندہ مہینوں میں بھی مہنگائی کی شرح میں مزید کمی ہو سکتی ہے۔ تاہم، حکومتی اداروں کا کہنا ہے کہ مہنگائی پر مکمل قابو پانے کے لیے عالمی سطح پر توانائی کی قیمتوں اور دیگر اقتصادی چیلنجز پر نظر رکھنی ہوگی۔

پاکستان کی معیشت کے لیے یہ ایک مثبت پیش رفت ہے، جس سے عوام کو کچھ ریلیف ملنے کی توقع ہے، خاص طور پر کم آمدنی والے افراد کو۔ حکومت کا عزم ہے کہ وہ عوام کے لیے مزید بہتر اقتصادی حالات پیدا کرے گی اور مہنگائی کو قابو میں رکھنے کے لیے ضروری اقدامات کرے گی۔

نتیجہ

پاکستان میں مہنگائی کی شرح کا 59 سال کی کم ترین سطح پر پہنچنا ایک بڑی کامیابی ہے، جو حکومتی پالیسیوں، معیشت کے استحکام اور عالمی سطح پر قیمتوں میں کمی کی بدولت ممکن ہوا ہے۔ اس کا اثر عوام کی زندگیوں پر بھی پڑے گا، اور حکومت کو اس استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے مزید اقدامات کرنے ہوں گے تاکہ ملک کی اقتصادی صورتحال مزید مستحکم ہو سکے۔

یہ بھی پڑھیں:بجلی کی قیمتوں میں کمی: نواز شریف کی عوام دوستی اور کمٹمنٹ کا اظہار

Most Popular