Saturday, April 19, 2025
ہومTravelجگلوٹ سکردو روڈ کی تعمیرترقی اور قربانی کی کہانی

جگلوٹ سکردو روڈ کی تعمیرترقی اور قربانی کی کہانی

جگلوٹ سکردوروڈ،ایک خواب جوایف ڈبلیواونے حقیقت میں بدلا

دشوار گزار پہاڑوں کے درمیان سفر

گلگت بلتستان کے سنگلاخ پہاڑوں میں سفر کرنا کبھی آسان نہیں رہا۔ ان مشکلات کو کم کرنے کے لیے ایف ڈبلیو او نے جگلوٹ سکردو روڈ کی تعمیر کا بیڑا اٹھایا۔ اس اہم منصوبے کے دوران 20 سے زائد قومی سپوتوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔

ترقی اور خوشحالی کی امید

جگلوٹ سکردو روڈ صرف ایک سڑک نہیں بلکہ علاقے کی ترقی اور عوام کی خوشحالی کی علامت بن چکی ہے۔ اس منصوبے کا آغاز 2015 میں کیا گیا اور اسے ایک غیر ملکی کمپنی کو 52 ارب روپے کی لاگت میں دیا گیا تھا۔

غیر ملکی کمپنی کی ناکامی

غیر ملکی کمپنی نے اس منصوبے پر کام کرنے سے معذرت کر لی کیونکہ اسے درپیش چیلنجز بہت زیادہ تھے۔ نتیجتاً، یہ منصوبہ 2017 میں ایف ڈبلیو او کے سپرد کیا گیا جس نے اس چیلنج کو قبول کرتے ہوئے کامیابی سے پایہ تکمیل تک پہنچایا۔

کم لاگت میں شاندار کامیابی

جہاں غیر ملکی کمپنی نے اس منصوبے کے لیے 52 ارب روپے کا مطالبہ کیا، وہیں ایف ڈبلیو او نے یہ سڑک صرف 31 ارب روپے کی لاگت میں مکمل کی۔ منصوبے کے تحت جگلوٹ سکردو روڈ کی کل لمبائی 164 کلومیٹر رکھی گئی تھی۔

اضافی تعمیرات

عوام کی سہولت کو مدنظر رکھتے ہوئے ایف ڈبلیو او نے بلا معاوضہ اضافی 3 کلومیٹر کی سڑک بھی تعمیر کی۔ اس سڑک پر 28 پل اور 484 کلورٹس بھی تعمیر کیے گئے تاکہ عوام کو بہترین سہولیات فراہم کی جا سکیں۔

قدرتی چیلنجز

جگلوٹ سکردو روڈ دشوار گزار پہاڑوں اور قدرتی فالٹ لائنز پر واقع ہے۔ موسمی حالات اور پانی کی قدرتی گزرگاہوں کی وجہ سے یہاں مڈ فلڈز کا خطرہ رہتا ہے۔ ان مسائل سے نمٹنے کے لیے این ایچ اے نے 11 حساس جگہوں پر شیلٹرز اور ٹنلز بنانے کا منصوبہ شروع کیا ہے۔

مرمت اور دیکھ بھال

ان تمام چیلنجز کے باوجود ایف ڈبلیو او نے اس سڑک کی ہر سال بلا معاوضہ مرمت کی۔ سالانہ مرمت پر تقریباً 600 ملین روپے خرچ کیے جاتے ہیں تاکہ سڑک کی حالت بہتر رکھی جا سکے۔

سفر میں واضح کمی

پہلے گلگت سے سکردو کا سفر 12 سے 13 گھنٹے میں طے ہوتا تھا، لیکن اس سڑک کی تعمیر کے بعد یہ وقت کم ہو کر صرف 3 گھنٹے رہ گیا ہے۔ جگلوٹ سکردو روڈ ایف ڈبلیو او کی کاوشوں کا نتیجہ ہے جو ایک خواب سے حقیقت بن چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:نانگا پربت: پاکستان کی دلفریب چوٹی جو کلر ماؤنٹین کے نام سے جانی جاتی ہے

Most Popular